• 6 مئی, 2024

ہمارے عہد

چلو کچھ کام کرتے ہیں
محبت عام کرتے ہیں
یہ دل خوشبو کی مانند ہے
ہوا کے نام کرتے ہیں

خِزاں کے موسموں کو اب
گل و گُلفام کرتے ہیں
ستارہ اب زمیں کا ہم
یہ ماہِ تام کرتے ہیں

بُھلا کر محفلیں اُجڑی
حسیں ہر شام کرتے ہیں
میخانے جاکے ساقی سے
لَبالَب جام کرتے ہیں

قیامت دے رہی دستک
سَبک اب گام کرتے ہیں
یہ دِل دنیا کا اب اپنا
خُدا کے نام کرتے ہیں

جو سنّت سے ہے سیکھی وہ
ریاضت عام کرتے ہیں
حقیقت کھول کر ساری
جاری پیغام کرتے ہیں

ہمارے عہد کے حاکم
شیطاں کے کام کرتے ہیں
عدل کا تو سَرِ بازار
قتلِ عام کرتے ہیں

(عبدالجلیل عبادؔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

طلوع و غروب آفتاب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 31 جنوری 2020