• 28 اپریل, 2024

بچہ جب بھوک سے بے تاب ہو کر دودھ کے لیے چلاتا اور چیختا ہے

’’ایک بچہ جب بھوک سے بے تاب ہو کر دودھ کے لیے چلاتا اور چیختا ہے تو ماں کے پستان میں دودھ جوش مار کر آ جاتا ہے بچہ دعا کا نام بھی نہیں جانتا لیکن اس کی چیخیں دودھ کو کیوں کر کھینچ لاتی ہیں؟ اس کا ہر ایک کو تجربہ ہے بعض اوقات دیکھا گیا ہے کہ مائیں دودھ کو محسوس بھی نہیں کرتیں مگر بچے کی چلاہٹ ہے کہ دودھ کو کھینچے لاتی ہے تو کیا ہماری چیخیں جب اللہ تعالی کے حضور ہوں تو وہ کچھ بھی نہیں کھینچ کر لا سکتیں؟ آتا ہے اور سب کچھ آتا ہے۔‘‘

(ملفوظات جلد اول صفحہ82 ایڈیشن1988ء)

’’ہم نے ایک دفعہ ایک اخبار پڑھا تھا کہ ایک تھانیدار کے ناخن میں پنسل کا ایک ٹکڑا کسی طرح سے چبھ گیا۔ پنسل میں کچھ زہر بھی ہوتا ہے تھوڑی دیر میں اس کے ہاتھ میں ورم ہونا شروع ہوگیا۔ بڑھتے بڑھتے ورم اس قدر بڑھ گیا کہ کہنی تک جا پہنچا اور ایسا معلوم ہوتا تھا کہ گویا سہ چند بوجھ ہو گیا۔ فوراً ڈاکٹر کو بلایا گیا ۔ڈاکٹر نے کہا کہ اس بازو میں زہراثرکر گیا ہے ۔تم اگر اس کو کٹانے پر راضی ہو تو جان بچ جائے گی ورنہ نہیں۔ وہ تھانے دار کٹانے پر راضی نہ ہوا ۔اس کے بعد تھوڑے ہی عرصے میں وہ مرگیا۔ ہمارے بھی ایک دفعہ اسی طرح ناخن میں پینسل لگ گئی ہم سیر کرنے گئے تو دیکھا کہ ہمارے ہاتھ میں بھی ورم ہونا شروع ہو گیا ہے تو ہمیں وہ قصہ یاد آگیا ۔میں نے اسی جگہ سے دعا شروع کردی۔گھر پہنچنے تک برابر دعا ہی کرتا رہا تو دیکھتا کیا ہوں کہ جب میں گھر پہنچا تو ورم کا نام و نشان تک نہ تھا پھر میں نے لوگوں کو دکھایا اور سارا قصہ بیان کیا۔‘‘

(ملفوظات جلد چہارم صفحہ 39۔40 ایڈیشن 1988ء)

پچھلا پڑھیں

روزنامہ الفضل کے پہلے صفحہ سے اقتباس بچوں کو پڑھنے کے لئے دیا کریں (حضرت خلیفۃ المسیح الخامس)

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 31 جنوری 2022