اَللّٰھُمَّ اھْدِ قَوْمِیْ فَاِنَّھُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ
(الشفاء لقاضی عیاض جلد اول صفحہ 73 الباب الثانی فی تکمیل المحاسن الفصل: و اما الحلم دار لکتب العلمیۃ بیروت 2002ء)
ترجمہ: اے اللہ! میری قوم کو ہدایت دے کیونکہ وہ مجھے نہیں جانتے۔
یہ سید ومولیٰ، خیر البشر، رحمۃ للعالمین، آقائے دو جہاں ،پیارے رسول حضرت محمدﷺ کی اپنی قوم کے لئے ہدایت کی دعا ہے۔
پیارے امام عالی مقام سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اس دعا کی تحریک کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
آنحضرتﷺ کی دعاؤں میں سے ایک دعا خاص طور پر مَیں کہنا چاہتا ہوں جس طرح شروع میں مَیں نے ذکر بھی کیا تھا کہ اَللّٰھُمَّ اھْدِ قَوْمِیْ فَاِنَّھُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ۔ جب غزوہ احد کے وقت آنحضرتﷺ کا دانت مبارک شہید ہوا، بلکہ دندان شہید ہوئے اور آپؐ کا چہر ہ مبارک زخمی ہو گیا تویہ صحابہ کرام کے لئے بڑی تکلیف دہ بات تھی۔ انہوں نے کہا کہ آپؐ ان لوگوں کے خلاف بددعا کریں۔ آپؐ نے فرمایا ’’مجھے لعنت ملامت کرنے والا بنا کر مبعوث نہیں کیاگیا بلکہ مَیں خدا کی طرف دعوت دینے والا باعث رحمت بنا کر مبعوث کیاگیا ہوں۔‘‘ پھر آپؐ نے یوں دعا کی کہ اَللّٰھُمَّ اھْدِ قَوْمِیْ فَاِنَّھُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ کہ اے اللہ! میری قوم کو ہدایت دے کیونکہ وہ مجھے نہیں جانتے۔
(الشفاء لقاضی عیاض جلد اول صفحہ 72-73 الباب الثانی فی تکمیل اللہ تعالیٰ لہ المحاسن الفصل: و اما الحلم دار الکتب العلمیۃ بیروت 2002)
یہی دعا حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کو بھی سکھائی گئی ہے اور آپؑ کی جماعت کو بھی کرنی چاہئے۔
آج کل پاکستان کے جو حالات ہیں ان میں پاکستانیوں کو خاص طور پر یہ دعا کرنی چاہئے۔ یہ مخالفت میں تو بڑھے ہوئے ہیں لیکن اس وجہ سے یہ اسلام کی حقیقی تعلیم کوبھی بھول چکے ہیں اور یقینا بھولنا تھا۔ اسی وجہ سے مشکل میں بھی گرفتار ہوئے ہوئے ہیں۔ نہیں سمجھتے کہ کیا حالات ہو رہے ہیں؟کیا ان کے ساتھ ہو رہا ہے اور کیا ان کے ساتھ آئندہ ہونے والا ہے اور جب تک یہ ہدایت کی طرف قدم نہیں بڑھائیں گے یہ حالات چلتے چلے جائیں گے۔ اس لئے اللہ تعالیٰ اس ملک پر بھی اور اس قوم پر بھی رحم کرے۔ ان کے لئے روزانہ بڑے درد دل سے دعا کریں کہ احمدیوں کی مخالفت میں آج کل وہاں بڑھ چڑھ کر کوئی نہ کوئی کارروائی ہو رہی ہوتی ہے۔ گو زندگی کی اس ملک میں کوئی قیمت نہیں ہے۔ مگر احمدی کو صرف اس لئے قتل کیا جاتا ہے، مارا جاتا ہے، شہید کیا جاتا ہے کہ وہ اس زمانہ کے امام کو ماننے والا ہے۔
(خطبہ جمعہ 27 فروری 2009ء)
(مرسلہ:مریم رحمٰن)