ایک زرگر کی طرف سے سوال ہوا کہ پہلے ہم زیوروں کے بنانے کی مزدوری کم لیتے تھے اور ملاوٹ ملا دیتے تھے ۔اب ملاوٹ چھوڑ دی ہے اور مزدوری زیادہ مانگتے ہیں تو بعض لوگ کہہ دیتے ہیں کہ ہم مزدوری وہی دینگے جو پہلے دیتے تھے تم ملاوٹ ملالو ۔ ایسا کام ہم ان کے کہنے سے کریں یہ نہ کریں؟
فرمایا: کھوٹ والا کام ہرگز نہیں کرنا چاہئے اور لوگوں کو کہہ دیا کرو کہ اب ہم نے تو بہ کر لی ہے جوایسا کہتے ہیں کہ کھوٹ ملا دو وہ گناہ کی رغبت دلاتے ہیں ۔ پس ایسا کام ان کے کہنے پر بھی ہرگز نہ کرو۔ برکت دینے والا خدا ہے اور جب آدمی نیک نیتی کے ساتھ ایک گناہ سے بچتا ہے تو خداضرور برکت دیتا ہے۔
(الحکم 24؍اپریل 1903 صفحہ10)
(داؤد احمد عابد ۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)