دل کی پاکیزگی
حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ فرماتے ہیں:
اسلام میں پاکیزگی اس کا نام نہیں کہ زبان پر اچھی باتیں ہوں یا اعمال اچھے ہوں بلکہ اسلام میں اصل دل کی پاکیزگی ہے۔ جو انسان دل کا پاک نہیں خداتعالیٰ کے نزدیک پاک نہیں ہے۔ ایک شخص قطعاً کوئی گناہ نہ کرے مگر اس کے دل میں گناہ اور برائی سے الفت ہو اور گناہ کے ذکر میں اسے لذت محسوس ہو تو وہ نیک اور پاک نہیں کہلا سکے گا جب تک اس کے دل میں بھی یہ بات نہ ہو کہ گناہ میں ملوث نہ ہو۔ پس اسلام میں پاکیزگی دل کی ہے۔ اعمال اور زبان تو آلات اور ذرائع ہیں جن سے پاکیزگی ظاہر ہوتی ہے۔
(منہاج الطالبین صفحہ65تا66)
(مرسلہ: ناصرہ احمد، کینیڈا)