• 4 مئی, 2024

برکت نظام جماعت کی اطاعت اور اس کے ساتھ وابستہ رہنے میں ہے

ہمیشہ ذہن میں رکھنا چاہئے کہ برکت ہمیشہ نظام جماعت کی اطاعت اور اس کے ساتھ وابستہ رہنے میں ہی ہے۔ اس لئے اگر کبھی کسی کے خلاف غلط فیصلہ ہو جاتا ہے، تو جیسا کہ میں نے پہلے کہا ہے کہ، صبر کا مظاہرہ کرنا چاہئے، بے صبری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے۔ ہر ایک کی اپنی سمجھ ہے۔ قضاء نے اگر کوئی فیصلہ کیا ہے اور ایک فریق کے مطابق وہ صحیح نہیں ہے پھر بھی اس پر عمل درآمد کروانا چاہئے اور دعا کریں کہ قاضیوں کو اللہ تعالیٰ صحیح فیصلے کی توفیق دے۔ قاضیوں کو بھی غلطی لگ سکتی ہے لیکن ہر حالت میں اطاعت مقدم ہے۔ بعض لوگ اتنے جذباتی ہوتے ہیں کہ بعض فیصلوں کی وجہ سے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی جماعت سے منسوب ہونے سے ہی انکار ی ہو جاتے ہیں۔ تو یہ بدنصیبی ہے، جیسا کہ میں نے پہلے کہا کہ، اپنے آپ کو آگ میں ڈال رہے ہوتے ہیں۔ دنیا کے چند سکّوں کے عوض اپنا ایمان ضائع کر رہے ہوتے ہیں۔ جماعت میں تو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی شامل ہوئے ہیں، کسی عہدیدار کی جماعت میں تو شامل نہیں ہوئے کہ اس کی غلطی کی وجہ سے اپنا ایمان ہی ختم کر لیں۔ بہرحال عہدیداروں کو بھی احتیاط کرنی چاہئے اور کسی کمزور ایمان والے کے لئے ٹھوکر کا باعث نہیں بننا چاہئے۔

حدیث میں آیا ہے کہ عہدیدار بھی پوچھے جائیں گے اگر صحیح طرح سے وہ اپنے فرائض ادا نہیں کر رہے، انصاف کے تقاضے پورے نہیں کر رہے۔ حدیث میں تو ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کے لئے جن کے سپرد کام ہوں اور وہ پوری ذمہ داری سے کام نہیں کر رہے ان کے لئے جنت حرام کر دیتا ہے۔ تو عہدیداران کے لئے تو یہ بہت بڑا انذار ہے تو جب خداتعالیٰ خود ہی حساب لے رہا ہے تو پھر متأثر ہ فریق کو کیا فکر ہے۔ آپ نیکی پر قائم رہیں تو دنیاوی نقصان بھی خداتعالیٰ پورا فرما دے گا۔

(خطبہ جمعہ 27؍اگست 2004ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 30 اگست 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ