• 24 اپریل, 2024

تعارف سورۃ حٰم السجدۃ(41 ویں سورۃ)

(تعارف سورۃ حٰم السجدۃ(41 ویں سورۃ))
(مکی سورۃ، تسمیہ سمیت اس سورۃ کی55 آیات ہیں)
(ترجمہ از انگریزی ترجمہ قرآن (حضرت ملک غلام فرید صاحب) ایڈیشن 2003)

وقت نزول اور سیاق و سباق

اس سورت کا نام حٰم السجدۃ ہے۔ اس کو فُصِلَت بھی کہا جاتا ہے۔حٰم سے شروع ہونے والی سورتوں کے گروپ میں یہ دوسرے نمبر پر ہے۔ اسی لئے اس سورت کا طرز تحریر اور مضامین کی مشابہت، اپنی سابقہ سورت اور اگلی سےبہت زیادہ ہے۔ اور اس کا وقت نزول بھی اس مکی دور کا ہے جب اسلام کی مخالفت بہت شدید اور مستقل ہو چکی تھی۔ گزشتہ سورت کے اختتام پر کفار کو تنبیہہ کی گئی تھی کہ الہٰی عذاب کے آجانے پر ایمان اور توبہ بے سود ہوں گے جبکہ موجودہ سورت کا آغاز اس بیان سے کیا گیا ہے کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے دل کے تمام راستے مقفل کر دیے ہیں اور قرآن کریم سننے سے بکلی انکاری ہیں۔ لہذا وہ اپنے تئیں عذاب کا مستحق بنا چکے ہیں۔

یہ سورت مزید بتاتی ہے کہ اخلاقی ترقی کی جملہ ضروریات قرآن کریم میں مہیا ہیں۔ اور اپنی تمام شرائط کو مکمل اور بھرپور رنگ میں پیش کرتا ہے۔ اسی طرح اپنی تعلیمات اور احکامات کو کھول کھول کر اور فصیح و بلیغ زبان میں بیان کرتا ہے۔ اور پوری کائنات کا چھ ادوار میں پیدا ہونا توحید باری تعالی کی دلیل کے طور پر پیش کرتا ہے۔ اور یہ کہ جملہ انبیاء توحید باری تعالیٰ کی یک رنگ تعلیم لے کر آئے ۔یہاں تک کہ قدیم انبیاء جن میں حضرت ھود اور حضرت صالح بھی شامل ہیں جنہوں نے توحید کا پرچار کیا۔ پھر یہ بتایا گیا ہے کہ جب بھی کوئی نیا نبی دنیا میں مبعوث ہوتا ہے تو سرداران ِکفار حق کی آواز کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں اور چیخ و پکار کے ساتھ لوگوں کے ذہنوں کو (ہر طرح کی مکاری اور حیلے بہانے سے) الجھن کا شکار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن حق کی کمزور آواز میں بھی جھوٹ کبھی کامیاب نہیں ہوا۔ اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مخالفین کی کوششیں بھی آپ کے مقابلے پر ناکام و نامراد ہوں گی۔

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ماننے والوں پر فرشتوں کا نزول ہوگا جو ہر مشکل گھڑی میں ان کے ساتھ ہوں گے اور یہ فرشتے انہیں تسلی اور تشفی دیں گےاور ان کی کاوشوں میں برکت ڈال کر انہیں کامیاب و کامران کریں گے۔ اور انہیں بتائیں گے کہ اس دنیا میں بھی وہ خدائی افضال کے وارث ہیں اور اگلے جہان میں بھی خدا کے خاص مہمان ہوں گے۔

اس سورت میں مزید بتایا گیا ہے کہ گناہ اور ظلمت کی رات جلد گزر جائے گی اور نیکی کا سورج اور توحید باری تعالی جلد پورے عرب پر پوری تمازت کے ساتھ چمکے گا اور ایک قوم (عرب) جو صدیوں تک جہالت کے اندھیروں میں بھٹکتی رہی ہے، ایک نئی زندگی حاصل کرے گی۔ اور اسلام جو پورے عرب میں اپنی جڑیں پوری مضبوطی سے گاڑ چکا ہوگا، زمین کے دور دراز کناروں تک پھیل جائے گا۔ یہ عظیم الشان انقلاب اس بہترین کتاب قرآن کریم کی اعلیٰ تعلیمات کے ذریعہ سے برپا ہوگا۔ یہ صرف خدا جانتا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے سے عرب کی سرزمین پر سچائی کا جو بیج بویا گیا ہے وہ کب اور کیسےایک مضبوط درخت بن جائے گا۔ یہ ضرور بڑھے گا اور اس کے پُر آرام اور ٹھنڈے سائے میں بڑی بڑی قومیں آرام کریں گی۔

(مرسلہ: مترجم: ابوسلطان)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 30 دسمبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 31 دسمبر 2020