• 18 مئی, 2024

نام اس تنظیم کا لجنہ اماءاللہ رکھا

اک نئی تنظیم کو تشکیل دینے کے لیے
بکھرے موتی ایک مالا میں پرونے کے لیے

جوہری کو جس طرح ہوتی ہے ہیرے کی پرکھ
بانئ تنظیم نے دیکھی تھی ہم میں وہ چمک

آپ نے پھر عورتوں پر ایک احساں یہ کیا
ہم سبھی کو ایک وعدہ پر اکٹھا کر دیا

خاص تھا وہ دن دسمبر کا کیا جب افتتاح
تھی غرض تبلیغ دیں کی اور امت کی فلاح

نام اس تنظیم کا لجنہ اماءاللہ رکھا
گامزن راہِ ترقی پر ہمیں یوں کر دیا

کس قدر محنت سے اس پودے کو سینچا آپ نے
گوہرِ نایاب ہم کو کر دیا ہے خاک سے

ابتداءً اس میں جو شامل تھیں چودہ ممبرات
آج اک عالم میں قائم ہو گئیں ان کی بنات

منزلِ مقصود ہے اسلام کی فتحِ مبیں
اور خلافت کی اطاعت کامیابی کی امیں

گرچہ زیور ہے حیا، بیشک نگاہیں شرمگیں
دین و دنیا میں مگر نظریں ہماری دوربیں

احمدیت کے جہاں بھی لہلاتے ہیں چمن
سینچتی ہیں اس کو اپنے خوں سے یہ در عدن

اک صدی پوری ہوئی، یہ قائم و دائم رہے
اس دعا کے ساتھ ہر دل شکر بھی کرتا چلے

اپنی نسلوں میں خلافت سے محبت کے لیے
آوٴ! سجدہ ریز ہو جائیں خدا کے سامنے

(منصورہ فضل مؔن۔قادیان)

پچھلا پڑھیں

ادارہ الفضل آن لائن کی طرف سے تمام قارئین الفضل کو نیا سال مبارک ہو

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی