• 28 اپریل, 2024

محفوظ چاردیواری میں کون ہیں؟ ’’وہ لوگ جو میری پوری پیروی کرتے ہیں میرے روحانی گھر میں داخل ہیں‘‘

ہر زمانے کا مامور من اللہ اس زمانے کے لوگوں کے لئے بطور نجات دہندہ ہوتا ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے اس زمانے میں بنی نوع انسان کو ہلاکتوں سے بچانے کے لئے بھیجا ہے۔ چنانچہ نبی کریم ﷺ فرماتے ہیں کہ كَيْفَ تُهْلِكُ أُمَّةً أَنَا أَوَّلُهَا وَالْمَسِيحُ آخِرُهَا (کتاب الفتن لابی نعیم بابقَدْرُ بَقَاءِ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ عَلَيْهِ السَّلَامُ بَعْدَ نُزُولِهِ) میری امت ہلاک نہیں ہو سکتی کیونکہ میں اس کے شروع میں ہوں اور عیسی بن مریم اس کے آخر میں ہے ۔ چنانچہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں۔ ؎

صدق سے میری طرف آؤ اسی میں خیر ہے
ہیں درندے ہر طرف میں عافیت کا ہوں حصار

ہلاکتوں کی بہت سی اقسام ہیں ان سب سے بچنے کے لئے جہاں احتیاطی تدابیر بھی ضروری اور لازمی ہیں وہاں اللہ تعالیٰ کی حفاظت بھی ضروری ہے جو وقت کے امام سے جڑنے اور اس کے روحانی گھر میں داخل ہونے سے ملتی ہے ۔ چنانچہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو اللہ تعالی نے یہ الہام عطا فرمایا کہ اِنِّیْ اُحَافِظُ کُلَّ مَنْ فِی الدَّار۔ اس کی تشریح میں آپ فرماتے ہیں ۔

’’جو شخص میری تعلیم پر پورا پورا عمل کرتا ہے وہ اس میرے گھر میں داخل ہو جاتا ہے جس کی نسبت خدا تعالی کی کلام میں یہ وعدہ ہے اِنِّیْ اُحَافِظُ کُلَّ مَنْ فِی الدَّار۔ یعنی ہر ایک جو تیرے گھر کی چار دیوار کے اندار ہے میں اسکو بچاؤں گا۔ اس جگہ یہ نہیں سمجھنا چاہئے کہ وہی لوگ میرے گھر کے اندر ہیں جو میرے اس خاک و خشت کے گھر میں بودوباش رکھتے ہیں بلکہ وہ لوگ بھی جو میری پوری پیروی کرتے ہیں میرے روحانی گھر میں داخل ہیں ۔‘‘

(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد19صفحہ10)

حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تمام تعلیمات آپ کی کتب میں درج ہیں جن کا پڑھنا ہم سب کے لئے بہت ضروری ہے ۔ آپ خود فرماتے ہیں کہ

’’سب دوستوں کے واسطے ضروری ہے کہ ہماری کتب کم از کم ایک دفعہ ضرور پڑھ لیا کریں کیونکہ علم ایک طاقت ہے اور طاقت سے شجاعت پیدا ہوتی ہے۔‘‘

(ملفوظات جلد 4 صفحہ 361)

حضرت خلیفۃ المسیح الاول ؓ فرماتے ہیں۔
’’اب میں تم سے پوچھتا ہوں کہ تم نے مرزا صاحب کو امام مانا، صادق سمجھا، بہت اچھا کیا لیکن کیا اس غرض و غایت کو سمجھا کہ امام کیوں آیا ہے؟ وہ دنیا میں کیا کرنا چاہتا ہے؟ اس کی غرض یا اس کا مقصد میری تقریروں سے یا مولوی عبدالکریم کے خطبوں سے یا کسی اور کی مضمون نویسیوں سے معلوم نہیں ہو سکتی‘ اور نہ ہم اس غرض اور مقصد کو پورے طور پر بیان کرنے کی قدرت رکھتے ہیں اور نہ ہمارے بیان میں وہ زور اور اثر ہوسکتا ہے جو خود اس کے لانے والے کے بیان میں ہے۔‘‘

(حقائق الفرقان جلد دوم صفحہ 314)

ہمارے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں۔

’’ہر قسم کی علمی اور اخلاقی، روحانی اور جسمانی شفا اور ترقی کا زینہ آپ ؑ کی یہی تحریرات ہیں اس خزانے سے منہ موڑنے والا دین و دنیا، دونوں جہانوں سے محروم اٹھنے والا قرار پاتا ہے۔‘‘

(پیغامبر کمپیوٹرائزڈ ایڈیشن صفحہ 5)

پس ان ایام میں جب کہ ہمارا سارا وقت گھروں میں گزرتا ہے اور مطالعہ کے لئے بہت سا وقت نکل سکتا ہے تمام مردو زن خصوصاً طلبہ کو ان ایام میں ضرور ان بابرکت کتب کا مطالعہ کرنا چاہیے اور ان پاکیزہ تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے عملی طور پر بھی ہم اس چار دیواری کے اندر داخل ہو جائیں جہاں اللہ تعالیٰ کی حفاظت کا وعدہ ہے۔

(ایم اے سلمان)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ