• 4 مئی, 2025

بن تیرے نہ چارا ہے

ہم درد کے ماروں کا اک تو ہی سہارا ہے
گرداب میں کشتی ہے بڑی دور کنارہ ہے
راہوں میں بھٹکتے ہیں منزل کا نشاں ہی نا
مایوسی نے پر اپنا ہر اور پسارا ہے
تدبیریں بھی سب کر لیں ہر ایک دوا کر لی
آخر یہ ہوا ثابت بن تیرے نہ چارا ہے

(حافظ محمد مبرور)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 11 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ