ہم درد کے ماروں کا اک تو ہی سہارا ہے
گرداب میں کشتی ہے بڑی دور کنارہ ہے
راہوں میں بھٹکتے ہیں منزل کا نشاں ہی نا
مایوسی نے پر اپنا ہر اور پسارا ہے
تدبیریں بھی سب کر لیں ہر ایک دوا کر لی
آخر یہ ہوا ثابت بن تیرے نہ چارا ہے
(حافظ محمد مبرور)
ہم درد کے ماروں کا اک تو ہی سہارا ہے
گرداب میں کشتی ہے بڑی دور کنارہ ہے
راہوں میں بھٹکتے ہیں منزل کا نشاں ہی نا
مایوسی نے پر اپنا ہر اور پسارا ہے
تدبیریں بھی سب کر لیں ہر ایک دوا کر لی
آخر یہ ہوا ثابت بن تیرے نہ چارا ہے
(حافظ محمد مبرور)