حضرت مرزا بشیر احمد صاحب ایم اےؓ تحریر فرماتے ہیں: کہ ایک دفعہ جب محرم کا مہینہ تھا اور حضرت مسیح موعودؑ اپنے باغ میں ایک چارپائی پر لیٹے ہوئے تھے آپ ؑنے ہماری ہمشیرہ مبارکہ بیگم (سلمہا) اور ہمارے بھائی مبارک احمد مرحوم کو جو سب بہن بھائیوں میں چھوٹے تھے اپنے پاس بلایا اور فرمایا ’’آؤ میں تمہیں محرم کی کہانی سناؤں‘‘ پھر آپؑ نے بڑے دردناک انداز میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کے واقعات سنائے۔آپؑ یہ واقعات سناتے جاتے تھے اور آپؑ کی آنکھوں سے آنسو رواں تھے اور آپ ؑاپنی انگلیوں کے پوروں سے اپنے آنسو پونچھتے جاتے تھے۔ اس دردناک کہانی کو ختم کرنے کے بعد آپؑ نے بڑے کرب کے ساتھ فرمایا:۔
’’یزید پلید نے یہ ظلم ہمارے نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کے نواسے پر کروایا۔ مگر خدانے بھی ان ظالموں کو بہت جلد اپنے عذاب میں پکڑ لیا۔‘‘
اس وقت آپؑ پر عجیب کیفیت طاری تھی اور اپنے آقاصلی الله علیہ وسلم کے جگر گوشہ کی المناک شہادت کے تصور سے آپؑ کا دل بہت بے چین ہو رہا تھا۔
(روایت حضرت سیدہ نواب مبار کہ بیگم – سیرت طیبہ از حضرت مرزا بشیر احمد صاحب صفحہ 31)