• 30 جون, 2025

آج کی دعا

إِنَّ الْحَمْدَ لِلهِ، نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِينُهُ، مَنْ يَهْدِهِ اللهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ، وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَا هَادِيَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ

(صحیح مسلم کتاب الجمعۃ حدیث نمبر2008)

ترجمہ: یقیناً تمام حمد اللہ کے لیے ہے،ہم اسی کی حمد کرتے ہیں اور اسی سے مدد مانگتے ہیں،جس کو اللہ سیدھی راہ پرچلائے، اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا اور جسے وہ گمراہ چھوڑ دے،اسے کوئی راہ راست پر نہیں لاسکتا اور میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سواکوئی سچا معبود نہیں، وہی اکیلا (معبود) ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور بلاشبہ محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس کا بندہ اور اس کا رسول ہے۔

یہ ہمارے پیارے رسول حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی حمد ِباری تعالیٰ کی خوبصورت دعا ہے۔ یہی الفاظ تقریباً کچھ اضافوں کے ساتھ خطبہ ثانیہ میں بھی پڑھے جاتے ہیں۔

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ضمادمکہ آیا،وہ (قبیلہ) از دِشنوء سے تھا اور آسیب کا دم کیا کرتا تھا۔ وہ آپ ﷺ سے ملا اور کہنے لگا:اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے میرے ہاتھوں شفا بخشتا ہے تو آپ کیا چاہتے ہیں (کہ میں دم کروں؟) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (جواب میں) (مندرجہ بالا کلمات) کہے۔اس پروہ بول اٹھا: اپنے یہ کلمات مجھے دوبارہ سنائیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ یہ کلمات اس کے سامنے دہرائے۔ اس پر اس نے کہا: میں نے کاہنوں، جادوگروں اور شاعروں (سب) کے قول سنے ہیں، میں نے آپ کے ان کلمات جیسا کوئی کلمہ (کبھی) نہیں سنا، یہ تو بحر (بلاغت) کہ تہہ تک اثر کرنے والا کلام ہے۔اور کہنے لگا: ہاتھ بڑھایئے!میں آپ کے ساتھ اسلام پر بیعت کرتا ہوں۔ چنانچہ اس نے آپ کی بیعت کرلی۔

(مرسلہ:قدسیہ محمود سردار)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 اکتوبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 اکتوبر 2020