• 29 اپریل, 2024

آج کی دعا

رَبِّ اِنِّیۡ وَہَنَ الۡعَظۡمُ مِنِّیۡ وَ اشۡتَعَلَ الرَّاۡسُ شَیۡبًا وَّ لَمۡ اَکُنۡۢ بِدُعَآئِکَ رَبِّ شَقِیًّا ﴿۵﴾ وَ اِنِّیۡ خِفۡتُ الۡمَوَالِیَ مِنۡ وَّرَآءِیۡ وَ کَانَتِ امۡرَاَتِیۡ عَاقِرًا فَہَبۡ لِیۡ مِنۡ لَّدُنۡکَ وَلِیًّا ۙ﴿۶﴾ یَّرِثُنِیۡ وَ یَرِثُ مِنۡ اٰلِ یَعۡقُوۡبَ ٭ۖ وَ اجۡعَلۡہُ رَبِّ رَضِیًّا ﴿۷﴾

(سورۃ یوسف آیت نمبر5تا7)

ترجمہ:کہا اے میرے ربّ! یقیناً میری ہڈیاں کمزور پڑگئی ہیں اور سر بڑھاپے سے بھڑک اٹھا ہے۔ پھر بھی میرے ربّ! میں تجھ سے دعا مانگتے ہوئے کبھی بدنصیب نہیں ہوا۔اور میں یقیناً اپنے بعد اپنے شرکاء سے ڈرتا ہوں جبکہ میری بیوی بھی بانجھ ہے۔ پس مجھے خود اپنی جناب سے ایک وارث عطا کر۔ جو میرا ورثہ بھی پائے اور آل یعقوب کا ورثہ بھی پائے اور اے میرے ربّ! اسے بہت پسندیدہ بنا۔

یہ حضرت زکریاؑ کی اپنی آخری عمر میں صالح اولاد طلب کرنے کی دعا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کی انتہائی عاجزی اور درد و تضرع سےکی گئی اس دعا کو قبولیت بخشی اور آپؑ کو عظیم بیٹے حضرت یحییٰؑ سے نوازا۔
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں کہ:
’’اپنی حالت کی پاک تبدیلی اور دعاؤں کے ساتھ ساتھ اپنی اولاد اور بیوی کے واسطے بھی دعا کرتے رہنا چاہئے۔ کیونکہ اکثر فتنے اولاد کی وجہ سے انسان پر پڑجاتے ہیں۔ اگر اولاد کی خواہش کرے تو اس نیت سے کرے ۔۔۔ کہ کوئی ایسا بچہ پیدا ہوجائے جو اعلائے کلمۃ الاسلام کاذریعہ ہو۔ جب ایسی پاک خواہش ہو تو اللہ تعالیٰ قادر ہے کہ زکریاؑ کی طرح اولاد دے دے‘‘۔

(ملفوظات جلد3 صفحہ579)

(مرسلہ: قدسیہ محمود سردار)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 نومبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 نومبر 2020