• 29 اپریل, 2024

آج کی دعا

رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ اَنۡفُسَنَا ٜ وَ اِنۡ لَّمۡ تَغۡفِرۡ لَنَا وَ تَرۡحَمۡنَا لَنَکُوۡنَنَّ مِنَ الۡخٰسِرِیۡنَ ﴿۲۴﴾

(سورۃ الاعراف آیت نمبر24)

ترجمہ: اے ہمارے ربّ! ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور اگر تو نے ہمیں معاف نہ کیا اور ہم پر رحم نہ کیا تو یقیناً ہم گھاٹا کھانے والوں میں سے ہوجائیں گے۔

یہ قرآن ِمجید میں مذکور حضرت آدمؑ کی طلبِ مغفرت و رحمت کی افضل دعا ہے۔

قرآن مجید میں مذکور ہے کہ جب حضرت آدمؑ سے نادانستہ ایک غلطی ہوئی تو انہوں نے یہ مغفرت کی دعا کی جس کو اللہ تعالیٰ نے قبول فرما لیا۔

حضرت مسیحِ موعودؑ نے فرمایا:
’’آج کل آدم ؑ کی دعا پڑھنی چاہئے۔یہ دعا اول ہی قبول ہوچکی ہے‘‘۔

(ملفوظات جلد2صفحہ577)

پیارے امام سیدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جماعت کومتعدد بار اس دعا کے پڑھنے کی تحریک فرمائی ہے۔آپ نے خطبہ جمعہ مؤرخہ 10ستمبر 2010 میں مندرجہ بالا دعا کی تحریک کرتے ہوئے فرمایا :
’’پھر یہ دعا ہے کہ (مندرجہ بالا دعا)۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں:
’’ہمارا اعتقاد ہے کہ جس طرح ابتدا میں دعا کے ذریعہ سے شیطان کو آدم کے ذریعہ زیر کیا تھا۔ اسی طرح اب آخری زمانہ میں بھی دعا ہی کے ذریعہ سے غلبہ اور تسلط عطا کرے گا نہ تلوار سے‘‘۔ (پس ہمارا ہتھیار تلوار نہیں بلکہ دعا ہے)۔

(الحکم جلد7 نمبر12 مورخہ 31؍ مارچ 1903ء صفحہ8)

’’آدمِ اول کو شیطان پر فتح دعا ہی سے ہوئی تھی۔ رَبَّنَا ظَلَمْنَا اَنْفُسَنَا۔ اور آدمِ ثانی (یعنی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام) کو بھی جو آخری زمانہ میں شیطان سے آخری جنگ کرتا ہے اسی طرح دعا ہی کے ذریعے فتح ہو گی‘‘۔

(ملفوظات جلد سوم صفحہ نمبر190,191جدید ایڈیشن ربوہ)

(خطبہ جمعہ 10؍ ستمبر 2010ء)

(مرسلہ: قدسیہ محمود سردار)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 نومبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 نومبر 2020