• 29 اپریل, 2024

عمل صالح بڑی ہی نعمت ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:۔
پھر قرب الٰہی کے حصول کے لئے عمومی طور پر اعمال صالحہ بجا لانے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے آپ فرماتے ہیں کہ
’’عمل صالح بڑی ہی نعمت ہے۔ خداوند کریم عمل صالح سے راضی ہو جاتا ہے اور قرب حضرت احدیّت حاصل ہوتا ہے…‘‘ (اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل ہوتا ہے۔) ’’… مگر جس طرح شراب کے آخری گھونٹ میں نشہ ہوتا ہے اسی طرح عمل صالح کے برکات اُس کی آخری خیر میں مخفی ہوتے ہیں۔ جو شخص آخر تک پہنچتا ہے اور عمل صالح کو اپنے کمال تک پہنچاتا ہے وہ ان برکات سے متمتع ہو جاتا ہے لیکن جو شخص درمیان سے ہر عمل صالح کو چھوڑ دیتا ہے اور اس کو اپنے کمال مطلوب تک نہیں پہنچاتا، وہ ان برکات سے محروم رہ جاتا ہے۔‘‘

(مکتوبات احمد جلد 1صفحہ 600۔ مکتوب بنام میر عباس علی صاحب مکتوب نمبر 45)

فرمایا:
’’میں تو یہ جانتا ہوں کہ مومن پاک کیا جاتا ہے اور اس میں فرشتوں کا رنگ ہو جاتا ہے۔ جیسے جیسے اللہ تعالیٰ کا قرب بڑھتا جاتا ہے وہ خدا تعالیٰ کا کلام سنتا اور اس سے تسلّی پاتا ہے۔ اب تم میں سے ہر ایک اپنے اپنے دل میں سوچ لے کہ کیا یہ مقام اسے حاصل ہے؟ مَیں سچ کہتا ہوں کہ تم صرف پوست اور چھلکے پر قانع ہو گئے ہو حالانکہ یہ کچھ چیز نہیں ہے۔ خدا تعالیٰ مغز چاہتا ہے۔ پس جیسے میرا یہ کام ہے کہ ان حملوں کو روکا جاوے جو بیرونی طور پر اسلام پر ہوتے ہیں ویسے ہی مسلمانوں میں اسلام کی حقیقت اور روح پیدا کی جاوے۔‘‘

(ملفوظات جلد 4صفحہ 565۔ ایڈیشن 2003ء مطبوعہ ربوہ)

آپ نے فرمایا: ’’انسان کی عزت اسی میں ہے اور یہی سب سے بڑی دولت اور نعمت ہے کہ اللہ تعالیٰ کا قُرب حاصل ہو۔ جب وہ خدا کا مقرّب ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ ہزاروں برکات اس پر نازل کرتا ہے۔ زمین سے بھی اور آسمان سے بھی اس پر برکات اترتے ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بیخ کنی کے لئے قریش نے کس قدر زور لگایا۔ وہ ایک قوم تھی اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تنِ تنہا۔ مگر دیکھو! کون کامیاب ہوا۔ اور کون نامراد رہے۔

نصرت اور تائید خدا تعالیٰ کے مقرب کا بہت بڑا نشان ہے۔‘‘

(ملفوظات جلد 5صفحہ 106۔ ایڈیشن 2003ء مطبوعہ ربوہ)

پھر ہمیں قرب حاصل کرنے کے معیار کی طرف توجہ دلاتے ہوئے آپ فرماتے ہیں کہ
’’خدا کی لعنت سے بہت خائف رہو کہ وہ قدوس اور غیور ہے۔ بدکار خدا کا قرب حاصل نہیں کر سکتا۔ متکبر اس کا قرب حاصل نہیں کر سکتا۔ ظالم اس کا قرب حاصل نہیں کر سکتا۔ خائن اس کا قرب حاصل نہیں کر سکتا۔ اور ہر ایک جو اس کے نام کیلئے غیرت مندنہیں اس کا قرب حاصل نہیں کر سکتا۔ وہ جو دنیا پر کتوں یا چیونٹیوں یا ِ گِدّوں کی طرح گرتے ہیں اور دنیا سے آرام یافتہ ہیں وہ اس کا قرب حاصل نہیں کرسکتے۔ ہر ایک ناپاک آنکھ اس سے دورہے۔ ہر ایک ناپاک دل اس سے بے خبر ہے۔ وہ جو اس کے لئے آگ میں ہے وہ آگ سے نجات دیا جائے گا۔ وہ جو اس کے لئے روتا ہے وہ ہنسے گا۔ وہ جو اس کے لئے دنیا سے توڑتا ہے وہ اس کو ملے گا۔ تم سچے دل سے اور پورے صدق سے اور سرگرمی کے قدم سے خدا کے دوست بنو تا وہ بھی تمہارا دوست بن جائے۔ تم ماتحتوں پر اور اپنی بیویوں پر اور اپنے غریب بھائیوں پر رحم کرو تا آسمان پر تم پر بھی رحم ہو۔ تم سچ مچ اس کے ہو جاؤ تا وہ بھی تمہارا ہوجاوے۔‘‘

(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد 19صفحہ 13)

(خطبہ جمعہ 2؍ مئی 2014ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 6 جنوری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 7 جنوری 2021