• 29 اپریل, 2024

آج بھی ترقی کا یہی گر ہے کہ قرآنی تعلیمات پر عمل کیا جائے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں :
پھر آج بھی ترقی کا یہی گر ہے کہ قرآنی تعلیمات پر عمل کیا جائے۔ صرف مان لینا کافی نہیں۔ آپ فرماتے ہیں کہ: ’’اصل یہی ہے جوکچھ اللہ تعالیٰ نے قرآن شریف میں سکھایا ہے جب تک مسلمان قرآن شریف کے پورے متبع اور پابندنہیں ہوتے وہ کسی قسم کی ترقی نہیں کر سکتے۔ جس قدر وہ قرآن شریف سے دور جا رہے ہیں اسی قدر وہ ترقی کے مدارج اور راہوں سے دور جا رہے ہیں۔ قرآن شریف پر عمل ہی ترقی اور ہدایت کا موجب ہے‘‘۔

(ملفوظات جلد 4صفحہ 379۔ ایڈیشن 2003ء مطبوعہ ربوہ)

پھر اپنی جماعت کو نصیحت کرتے ہوئے دوبارہ آپ نے فرمایا۔ پہلے بھی مَیں نے یہ اقتباس پڑھا ہے کہ:
’’سو تم ہوشیار رہو اور خدا کی تعلیم اور قرآن کی ہدایت کے برخلاف ایک قدم بھی نہ اٹھاؤ۔ مَیں تمہیں سچ سچ کہتا ہوں کہ جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے اپنے پر بند کرتا ہے۔ اور حقیقی اور کامل نجات کی راہیں قرآن نے کھولیں اور باقی سب اس کے ظل تھے۔ سو تم قرآن کو تدبّر سے پڑھو اور اس سے بہت ہی پیار کرو ایسا پیار کہ تم نے کسی سے نہ کیا ہو۔ کیونکہ جیسا کہ خدا نے مجھے مخاطب کر کے فرمایا اَلْخَیْرُ کُلُّہٗ فِیْ الْقُرْآن۔ کہ تمام قسم کی بھلائیاں قرآن میں ہیں۔ یہی بات سچ ہے۔ افسوس ان لوگوں پر جو کسی اور چیز کو اس پر مقدم رکھتے ہیں۔ تمہاری تمام فلاح اور نجات کا سرچشمہ قرآن میں ہے۔ کوئی بھی تمہاری ایسی دینی ضرورت نہیں جو قرآن میں نہیں پائی جاتی۔ تمہارے ایمان کا مصدّق یا مکذّب قیامت کے دن قرآن ہے۔‘‘ یہی بتائے گا کہ تمہارے میں ایمان کیسا تھا؟ تصدیق کرے گا یا جھٹلائے گا۔

فرمایا: ’’اور بجز قرآن کے آسمان کے نیچے اور کوئی کتاب نہیں جو بلاواسطہ قرآن تمہیں ہدایت دے سکے‘‘۔ (کوئی کتاب ایسی نہیں جو تمہیں ہدایت دے جب تک قرآن میں سے نہیں گزرو گے۔ جب تک اس میں قرآن کریم کی تعلیمات کا ذکر نہیں ہو گا۔) فرمایا: ’’خدا نے تم پر بہت احسان کیا ہے جو قرآن جیسی کتاب تمہیں عنایت کی۔ مَیں تمہیں سچ سچ کہتا ہوں کہ وہ کتاب جو تم پر پڑھی گئی اگر عیسائیوں پر پڑھی جاتی تو وہ ہلاک نہ ہوتے اور یہ نعمت اور ہدایت جو تمہیں دی گئی اگر بجائے توریت کے یہودیوں کو دی جاتی تو بعض فرقے ان کے قیامت سے منکر نہ ہوتے۔ پس اس نعمت کی قدر کرو جو تمہیں دی گئی۔ یہ نہایت پیاری نعمت ہے۔ یہ بڑی دولت ہے۔ اگر قرآن نہ آتا تو تمام دنیا ایک گندے مُضغہ کی طرح ہوتی‘‘۔ (بڑے گندے لوتھڑے کی طرح ہوتی۔) ’’قرآن وہ کتاب ہے جس کے مقابل پر تمام ہدایتیں ہیچ ہیں۔‘‘

(کشتی نوح روحانی خزائن جلد19 صفحہ26-27)

(خطبہ جمعہ 4جولائی 2014)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 جنوری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 جنوری 2021