• 28 اپریل, 2024

اسلامی اصطلاحات اور ان کا بر محل استعمال

حاصل مطالعہ
اسلامی اصطلاحات اور ان کا بر محل استعمال

جماعت احمدیہ برطانیہ کی طرف سے تمام طبقات کے لئے مطبوعہ نیشنل سلیبس کی اہمیت نیز اِسے زیرِ نظر رکھنے کے متعلق ایک اداریہ میں اس سے قبل توجہ دلائی جا چکی ہے۔

اس سلیبس کے مزید گہرائی سے مطالعہ کے بعد مجھے ضروری محسوس ہوا ہے کہ میں اس کے باب بعنوان ’’Social Conduct‘‘ میں درج اسلامی اصطلاحات کے حوالے سے اپنے قارئین الفضل کو بطور یاددہانی بتاؤں کہ ان کے معانی کیا ہیں اور کب انہیں پڑھنا چاہیے۔

’’بِسْمِ اللّٰہ‘‘۔ بمعنی اللہ کے نام سے اور اسے ہرکام کے شروع کرتے وقت پڑھا جاتا ہے۔

’’اِنْ شَاءَ َاللّٰہ‘‘۔ بمعنی اگر اللہ نے چاہا اور اِسے ہر کام کے ارادہ کرنے پر پڑھا جاتا ہے۔

(اسے بعض لوگ انشاء اللہ بھی لکھتے ہیں جو غلط العام ہے۔ قرآن کریم میں اسے اِنْ شَاءَ اللّٰہ کی طرز پر لکھا گیا ہے)

’’سُبْحَانَ اللّٰہ‘‘۔ بمعنی اللہ پاک ہے اور اِسے اس وقت بولا جاتا ہے جب کسی کی تعریف کی جائے۔

’’یَا اللّٰہ‘‘۔ بمعنی اے اللہ! اور اسے ایسے وقت بولا جاتا ہے جب کسی کو کوئی درد اور تکلیف پہنچے۔

’’مَاشَاءَ اللّٰہ‘‘۔ بمعنی جو اللہ چاہے۔ اور اس کا استعمال اس وقت ہوتا ہے جب کسی کے اچھے کام کی تعریف ہو رہی ہو۔

’’جَزَاکُمُ اللّٰہ‘‘۔ بمعنی اللہ آپ کو اس کی جزا ءدے۔ اور شکریہ کہنے کے وقت اِسے استعمال کرتے ہیں۔

’’آمین‘‘۔ بمعنی اے اللہ! میری (ہماری) دعا قبول فرما! جب دعا کر رہے ہوں یا کسی محفلِ دعا میں شامل ہوں۔

’’فِی اَمَانِ اللّٰہ‘‘۔ بمعنی اللہ کی حفاظت میں۔ الوداع ہوتے یا کسی کو الوداع کرتے وقت یہ دعائیہ فقرہ استعمال ہوتا ہے۔

’’تَوَکَّلْتُ عَلَی اللّٰہ‘‘۔ بمعنی میں اللہ پر توکل کرتا ہوں اور جب طبیعت کے بر عکس کوئی Feeling محسوس ہو تب یہ الفاظ بولے جاتے ہیں

’’نَعُوْذُ بِاللّٰہ‘‘۔ ہم اللہ کی پناہ میں آتے ہیں۔ جب کسی ناپسندیدہ بات کا سامنا ہو۔

’’بَارَکَ اللّٰہ‘‘۔ اللہ مبارک کرے اور جب پسندیدہ بات ظہور پذیر ہو یا کوئی شخص انعام سے نوازا جائے ۔

’’إِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُوْنَ‘‘۔ بمعنی ہم اللہ ہی کے ہیں اور ہم نے اسی کی طرف لوٹنا ہے۔ یہ الفاظ فوتیدگی یا گمشدگی پر یا کسی نقصان پر بولے جاتے ہیں۔

’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہ‘‘۔ تمام حمد اللہ ہی کے لئے ہے۔ ارشاد نبویؐ کے مطابق چھینک آنے پر یہ الفاظ بولنے چاہئیں۔

(یہ اللہ کی تعریف ہے اسے ہر نیکی، خوبی، انعام ملنے پر بھی بولا جاتا ہے)

’’یَرْحَمُکَ اللّٰہ‘‘۔ بمعنی اللہ تم پر رحم فرمائے ۔ جبکہ یہ الفاظ چھینک کی آواز سننے پر چھینک آنیوالے شخص کو کہے جاتے ہیں۔

’’اَسْتَغْفِرُاللّٰہ‘‘۔ بمعنی میں اللہ سے معافی چاہتا ہوں ۔یہ الفاظ اس وقت بولے جاتے ہیں جب ہم میں سے کوئی گناہ سے بچنا چاہے۔

(نیشنل سلیبس سٹیج IIIصفحہ 97۔100)

’’اللّٰہُ اَکْبَر‘‘۔ بمعنی اللہ سب سے بڑا ہے ۔ ارشاد نبویؐ کے مطابق جب آپ پہاڑی ۔ اونچائی (Stairs) چڑھ رہے ہوں۔

’’سُبْحَانَ اللّٰہ‘‘۔ بمعنی اللہ پاک ہے۔ جب پہاڑی یا اونچائی (Stairs) سے اُتر رہے ہوں تو پڑھا جاتا ہے۔

(نیشنل سلیبس صفحہ 113۔114)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 جنوری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 جنوری 2021