• 29 اپریل, 2024

ہمنگ برڈ Hummingbird

ہمنگ برڈ کی 350 سے زائد اقسام ہیں اور یہ صرف امریکہ میں پایا جاتا ہے۔ اڑنے کے دوران پروں سے پیدا ہونے والی آواز کی نسبت سے انہیں ہمنگ برڈ کا نام دیا گیا ہے۔ان کی بعض اقسام میں چونچ جسم سے زیادہ لمبی ہوتی ہے جوچار انچ تک ہوسکتی ہے۔ بعض اقسام میں نر کی چونچ سیدھی جبکہ مادہ کی چونچ مڑی ہوئی ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نر اور مادہ الگ الگ پھولوں سے نیکٹر چوستے ہیں۔ نر کی عمر زیادہ طویل ہوتی ہے اور اسے زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ چناچہ نر ہمنگ برڈ جن پھولوں کا نیکٹر چوستا ہے وہ سیدھی ٹیوب والے اور زیادہ غذائیت کے حامل ہوتے ہیں۔ مادہ ہمنگ برڈاپنی مڑی ہوئی چونچ کی وجہ سے ان پھولوں کا نیکٹر نہیں لے سکتی۔ گوکہ ان کی خوراک کا زیادہ تر انحصار نیکٹر پر ہے لیکن اپنی پروٹین کی ضروریات کے لیے یہ چھوٹے کیڑے مکوڑوں کا شکار بھی کرتے ہیں۔

چند دلچسپ حقائق

پھولوں کی کئی اقسام بار آوری کے لیے ہمنگ برڈ کی محتاج ہیں۔ پھولوں سے نیکٹر چوسنے کے دوران پولن ان کی چونچ کے ساتھ چمٹ جاتا ہے جو ایک سے دوسرے پودے تک مستقل طورپرمنتقل ہوتا رہتا ہے۔ایک اندازہ کے مطابق پودوں کی 8000 اقسام کی پولی نیشن کا انحصار صرف ہمنگ برڈ پر ہے۔اگرکسی وجہ سے ہمنگ برڈ بالکل ناپید ہو جائیں تو اس کے ساتھ ہی پودوں کی 8000 اقسام کا وجود بھی ختم ہو جائے گا۔

بیا کی نسبت ہمنگ برڈ میں گھونسلہ ہمیشہ مادہ بناتی ہے۔ نر گھونسلہ بنانے میں بالکل بھی معاونت نہیں کرتا اور دور کسی شاخ پر بیٹھ کر مادہ کو گھونسلہ بناتے دیکھتا رہتا ہے۔ گھونسلہ بنانے کے لیے مادہ درختوں کے پتوں، جنگل میں پائے جانے والے کسی بھی قسم کے دھاگوں، نرم ریشوں اور مکڑی کے جالوں کا استعمال کرتی ہے تاکہ گھونسلہ نرم اور آرام دہ ہواوریوںوہ جسم کی حرارت کو برقرار رکھ سکے۔ گھونسلے کی ساخت ایسی ہوتی ہے کہ یہ بچوں کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ پھیلتا رہتا ہے۔ ہمنگ برڈکا گھونسلہ بمشکل چائے کے درمیانے کپ کے برابر ہوتا ہے۔قریباً دو ہفتوں کی مشقت سے خوبصورت ننھاسا گھونسلہ تیار ہو جاتا ہے۔اس کے انڈے کا سائز ایک جیلی بین کے برابر ہوتا ہے۔انڈے سے نکلنے والے بچوں کے جسم پر بال نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں اور ان کا سائز بمشکل ایک انچ کے برابر ہوتاہے۔ بال نہ ہونے کی وجہ سے ان کا جسم گرم نہیں رہ سکتا۔یہی وجہ ہے کہ مادہ زیادہ دیر تک گھونسلے سے باہر نہیں رہتی اور خوراک حاصل کرکے جلد واپس لوٹ آتی ہے۔بچوں کی خوراک کا اہم جز پھولوں کا Nectar ہے۔اس کے علاوہ مادہ ہمنگ برڈ ہوا میں اڑتے ہوئے ایسے کیڑوں کا شکار کرکے بھی بچوں کو کھلاتی ہے جنہیں انسانی آنکھ سے دیکھنا ممکن نہیں۔ ہر دو سے تین گھنٹے بعد بچوں کو خوراک کی ضرورت ہوتی ہے۔دس دنوں میں بچوں کا جسم تقریباً بالوں سے ڈھک جاتا ہے۔ جیسے جیسے بچوں کے جسم پر بال آتے ہیں مادہ اپنا زیادہ وقت گھونسلے سے باہر گزارنے لگتی ہے۔ بچے جب اڑانے لگتے ہیں تو مادہ بچوں کی نگرانی کرتی ہے۔ جب اسے یقین ہوجاتا ہے کہ بچے پھولوں سے نیکٹر چوسنے اور کیڑے پکڑنے کے قابل ہو گئے ہیں تووہ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیتی ہے۔

ہمنگ برڈ سال میں متعدد بار ایک سے تین تک انڈے دیتی ہےجس میں پندرہ سے اٹھارہ دنوں میں بچے نکل آتے ہیں۔بچے نو دن بعد اپنے جسم کا درجہ حرارت متوازن رکھنے کے قابل ہو جاتے ہیں اور تین ہفتوں بعد اڑنا شروع کردیتے ہیں۔ان کا دماغ ان کے جسم کا 4.2فیصد ہوتا ہے جو دنیا میں پائے جانے والے پرندوں میں سب سے زیادہ ہے۔ ان کی یاداشت اتنی زبردست ہوتی ہے کہ یہ نہ صرف اپنے علاقہ میں موجود تمام پھولوں کا محل وقوع یاد رکھتے ہیں حتیٰ کہ انہیں یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ پھول دوبارہ رس سے کب بھرے گا۔

پروں کی نسبت ان کی ٹانگیں کمزور ہوتی ہیں لیکن ان کے پنجوں کی گرفت مضبوط ہوتی ہے۔یہ اڑتے وقت پروں کو50 سے 200 بار فی سیکنڈ تک پھڑ پھڑاتے ہیں۔اتنی تیزی سے پھڑپھڑاتے پر وں کے ساتھ یہ نہایت شاندار طریقے سے اپنا توازن برقرار رکھ کر تیز ہوا سے لہراتے ہوئے پھولوں میں اپنی چونچ داخل کرنے پر کمال دسترست رکھتے ہیں۔

جسمانی لحاظ سے موازنہ کیا جائے تو ان کا دل دنیا میں پائے جانے والے کسی بھی جانور سے زیادہ بڑا ہے۔اڑنے کے دوران ہمنگ برڈ کا دل ایک منٹ میں 1200 دفعہ دھڑکتا ہے جبکہ دھڑکن کی یہ رفتار حالت سکون میں 600 بار فی منٹ تک ہوتی ہے۔ یہ اپنی توانائی کا اچھاخاصہ حصہ ہر وقت استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔چنانچہ اڑتے رہنا اور پھولوں سے مسلسل خوارک حاصل کرتے رہنا ہی ان کی بقاء کی ضمانت ہے۔رات کے وقت جب یہ کچھ نہیں کھاتے توانہیں اپنے جسم کی توانائی ختم ہونے کا خطرہ درپیش رہتا ہے۔ توانائی بچانے کی خاطر رات کو یہ ایک جگہ بیٹھ کر پروں کو اپنے گرد کوٹ کی طرح لپیٹ کر اپنے جسم کا درجہ حرات حیرت انگیز طور پر 105 ڈگری فارن ہائیٹ سے گرا کے 45ڈگری تک لے آتے ہیں اور دل کی دھڑکن 36سٹروک فی منٹ تک ہوجاتی ہے۔اس طرح یہ بہت کم توانائی ضائع کرتے ہیں۔

اپنی جسامت کے لحاظ سے ہمنگ برڈ دنیا کا تیز ترین پرندہ ہے جو ایک سیکنڈمیں جسمانی لمبائی کے حساب سے 385 گنا زیادہ تیز اڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ رفتار تیس میل فی گھنٹہ سے 60میل فی گھنٹہ کی تک ہوسکتی ہے۔جب یہ غوطہ لگا کر دوبارہ اڑان بھرتے ہیں تو انہیں دس گنا زیادہ کشش ثقل کی قوت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ واحد پرندہ ہے جو آگے پیچھے، دائیں بائیں اور اوپر نیچے یعنی تمام سمتوں میں اڑ سکتا ہے۔

اس کی طاقتور آنکھوں کی حفاظت کے لیے پلکوں کی تین تہیں ہوتی ہیں جو ہوا میں تیزی سے اڑنے کے دوران آنکھوں کی حفاظت کرتی ہیں۔اس کی زبان لچکدار Straw کی طرح ہے جو 15ملی سیکنڈمیں پھول سے 10قطرے نیکٹر چوسنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اس کی اوسط عمر3 سے12سال تک ہوتی ہے۔ایک ہمنگ برڈ دن میں اپنی جسامت سے دگنی خوراک لیتا ہے اور اوسطاً ہر دس منٹ میں پھولوں سے نیکٹر چوستا ہے۔ ہمنگ برڈ ایک دن میں ایک سے دوہزار پھولوں سے نیکٹر چوس لیتا ہے ۔حالت سکون میں ہمنگ برڈ ایک منٹ میں 250 بار سانس لیتا ہے۔

ہجرت

ہر سال اگست اور ستمبر کے مہینوں میں ہمنگ برڈ تین سے چار ہزار میل کا فاصلہ طے کرتے ہوئے شمال کے ٹھنڈے علاقوں سے جنوب کے گرم علاقوں کی جانب ہجرت کرتے ہیں۔اس سفر کے لیے ہمنگ برڈ اپنے وزن کو 25 سے 40فیصد تک بڑھاتے ہیں۔ان کے راستے میں آنے والی آبادیوں کے لوگ اپنے گھروں کے باہر ان کے لیے بنے ہوئے مخصوص برتنوں میں چینی ملا پانی ڈال کر رکھتے ہیں۔

جیون ساتھی کا انتخاب

کئی دیگر پرندوں کی طرح ہمنگ برڈ میں بھی جیون ساتھی کا انتخاب مادہ کرتی ہے۔نر ہمنگ برڈ سریلی آواز پیدا کر کے مادہ کو متاثر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔بعض اقسام میں نر اپنی لمبی اور رنگیلی دم ہلا کر مادہ کو لبھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ کئی نر ہوا میں لہرا کر توجہ حاصل کرتے ہیں۔ان میں سب سے دلچسپ نر کا تقریبا ًساٹھ فٹ بلندی سے غوطہ لگا کر سیٹی کی آواز پیدا کرنا ہے۔ پہلے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ یہ آواز نر اپنی چونچ سے نکالتے ہیں لیکن اس کے لیے بلندی سے غوطہ لگانے کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے؟ یہ ایک معمہ تھا۔ چنانچہ ایک بائیولوجسٹ کرس کلارک نے ہائی اسپیڈ مائیکرو کیمرہ کے ساتھ اس عمل کو ریکارڈ کیا اور مشاہد ہ کیا کہ نر ہمنگ برڈ یہ آواز اپنی دم کے پروں سے پیدا کرتا ہے۔اس مشاہدہ کو انہوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ لیبارٹری میں تجربہ کے ذریعے بھی ثابت کیا۔یعنی اگر کوئی نر،مادہ ہمنگ برڈ کو متاثر کرنا چاہتا ہے تو ضروری ہے کہ وہ اتنی بلندی سے غوطہ لگاتے ہوئے سیٹی کی آواز پیدا کرے۔یہ ایک طرح سے اپنی طاقت کا مظاہرہ بھی ہوتا ہے۔

خطرات

بدلتے موسمی تغیرات ہمنگ برڈ کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں نیز عقاب، بلیاں اور سانپ وغیرہ اس کے جانی دشمن ہیں۔

(ادارہ)

(ترجمہ و تخلیص ایم ظفر)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 فروری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 فروری 2021