اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ عَافَانِیْ مِمَّا ابْتَلَاکَ بِہٖ وَفَضَّلَنِیْ عَلٰی کَثِیْرٍ مِّمَّنْ خَلَقَ تَفْضِیْلًا
(ترمذی ابواب الدعوات ۔بَاب مَا يَقُولُ إِذَا رَأَى مُبْتَلًى)
ترجمہ: سب تعریفیں (شکر) اللہ تعالیٰ کے واسطے ہیں جس نے مجھ کو اس مصیبت سے بچایا، جس میں تجھے مبتلا کیا۔ اور اپنی مخلوق میں سے بہتوں پر مجھے فضیلت بخشی۔
یہ سید ومولیٰ پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی مصیبت زدہ کو دیکھ کر پڑھنے کی دعا ہے۔
حضرت عمر ؓ اور حضرت ابوہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ جو شخص کسی مصیبت زدہ کو دیکھے اور یہ دعا (مندرجہ بالا) کرے تو وہ اس مصیبت سے محفوظ رکھا جائے گا۔
حضرت اقدس مسیحِ موعودؑ کو 9ستمبر 1903 کو الہام ہوا :
یَا حَفِیْظُ ۔یَا عَزِیْز ُ۔یَا رَفِیْقُ
ترجمہ: اے حفاظت کرنے والے۔ اے غالب۔ اے دوست (ساتھی)
آپؑ مزید فرماتے ہیں:
پھر چونکہ بیماری وبائی کا بھی خیال تھا اس کا علاج خدا تعالیٰ نے یہ بتلایا کہ اس کے ناموں (مندرجہ بالا) کا ورد کیا جاوے۔ رفیق خدا تعالیٰ کا نیا نام ہے جو کہ اس سے پیشتر اسمائے باری تعالیٰ میں کبھی نہیں آیا۔
(تذکرہ صفحہ:404)
آج کل وباؤں کے موسم میں ان دونوں دعاؤں کو کثرت سے پڑھنا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ کُل عالم پر رحم فرمائے ۔اس (کرونا) بیماری سے پوری انسانیت کو جلد نجات دے۔ سب کو اپنی حفاظت میں رکھے۔ آمین
(مرسلہ:مریم رحمٰن)