• 29 اپریل, 2024

اللہ پر ایمان رکھتے ہیں اور فرشتوں پر ایمان رکھتے ہیں

خداتعالیٰ نے مومنوں کے بارے میں یہ بھی فرمایا، ایمان کی حالت کے بارے میں، عقیدہ کے بارہ میں کہ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَمَلٰٓئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ (البقرۃ: 286) یعنی اللہ پر ایمان رکھتے ہیں اس کے فرشتوں پر ایمان رکھتے ہیں، اس کی کتابوں پر ایمان رکھتے ہیں اس کے رسولوں پر ایمان رکھتے ہیں اور ایک دوسری جگہ فرمایا کہ یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہیں۔ اس بارہ میں ایک حدیث بھی ہے جو حضرت عمرؓ سے مروی ہے کہ ہم آنحضرتﷺ کے حضور بیٹھے ہوئے تھے کہ آپؐ کے پاس ایک آدمی آیا جس کے کپڑے بہت سفید تھے اس نے آکے مختلف سوال کئے اور آنحضرتﷺ کے ساتھ آیا اور گھٹنے ملا کر بیٹھ گیا اور پھرسوال کئے اور عرض کیا کہ اے محمدﷺ ایمان کسے کہتے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا ایمان یہ ہے کہ تو اللہ پر اس کے فرشتوں پر اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے اور یوم آخرت کو مانے اور خیر اور شر کی تقدیر پر یقین رکھے۔

(صحیح مسلم کتاب الایمان باب بیان الایمان والاسلام والاحسان … حدیث نمبر 8)

اب یہ باتیں ایسی ہیں کہ جن کے ماننے میں کوئی تکلیف مالا یطاق نہیں۔ اگر فطرت نیک ہو، اللہ تعالیٰ کی تلاش ہو، تو کائنات کیا زمین پر ہی اللہ تعالیٰ کی پیدائش کے مختلف نظارے ہیں، اللہ تعالیٰ کی ذات پر ایمان اور یقین پیدا کرتے ہیں۔ اور پھر اس کارخانہ قدرت کو دیکھتے ہوئے، اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے رستے پر چلتے ہوئے ملائکۃ اللہ پر انسان غور کرتا ہے۔ تمام نظام کائنات کو دیکھتا ہے اور غور کرتا ہے تو فرشتوں کی حقیقت بھی اپنی اپنی استعداد ذہنی اور علمی کے مطابق ہرانسان پر کھلتی چلی جاتی ہے۔ پھر خدا کے انبیاء پر جو کتابیں اتریں ان پرمُہر جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں قرآن کریم نے ثبت کی۔ اُن کی غلطیوں اور خامیوں اور تحریفوں کی نشاندہی کی۔ ان کی بعض تعلیمات کی تصدیق کی، بعض کی تردید کی۔ اور قرآن کریم کی تصدیق اور اس کی حفاظت کا اعلان کرکے اور آج تک یہ ثابت کرکے کہ اس میں کوئی تحریف اور تبدیلی نہیں ہوئی اور نہ ہو سکتی ہے اس پر ایمان میں پختگی پیدا کرنے کا اعلان فرمایا۔ اور جو تعلیم اس میں دی، قرآن کریم میں، اس کے متعلق یہ اعلان فرما دیا کہ اس میں کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس پر عمل انسانی استعداد سے بالا ہو۔ کیونکہ آنحضرتﷺ کے زمانہ سے لے کر آج تک کروڑہا مسلمانوں نے اپنی اپنی استعدادوں کے مطابق اس پر عمل کرکے دکھایا۔

(خطبہ جمعہ فرمودہ 22 مئی 2009۔ بحوالہ الاسلام)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 اپریل 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 9 اپریل 2021