• 28 اپریل, 2024

روزوں کی فرضیت کی طرف توجہ

’’اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو روزوں کی فرضیت کی طرف توجہ دلائی ہے۔ اور فرمایا یہ اس لئے ضروری ہے تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو، تاکہ تم روحانی اور اخلاقی کمزوریوں سے بچو، تاکہ تمہارے اندر خدا کا خوف پیدا ہو، تاکہ تمہارے اندر یہ احساس پیدا ہو کہ خدا کی ناراضگی مول لے کر کہیں ہم اپنی دنیا و آخرت برباد کرنے والے نہ بن جائیں۔ تاکہ یہ احساس پیدا ہو اور اس کے لئے کوشش کرو کہ ہم نے خدا کا پیار حاصل کرنا ہے۔ تو یہ مقصد ہیں جن کے حاصل کرنے کے لئے ہمیں روزے رکھنے چاہئیں اور یہ وہ مقصد ہیں جن کے حاصل کرنے کے لئے ہمیں رمضان کا انتظار ہونا چاہئے۔ تبھی ہم گزشتہ سال میں جو رمضان گزرا ہے اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، اس میں جو ہم نے نیکیاں کی تھیں، جو تقویٰ اختیارکیا تھا، جو منزلیں ہم نے حاصل کی تھیں، ان کا فیض پا سکتے ہیں۔ اس رمضان میں یہ جائزہ لینا چاہئے کہ گزشتہ رمضان میں جو منزلیں حاصل ہوئی تھیں کیاان پر ہم قائم ہیں۔ کہیں اس سے بھٹک تو نہیں گئے۔ اگر بھٹک گئے تو رمضان نے ہمیں کیا فائدہ دیا۔ اور یہ رمضان بھی اور آئندہ آنے والے رمضان بھی ہمیں کیا فائدہ دے سکیں گے۔ اللہ تعالیٰ تو یہ فرماتا ہے کہ اگر یہ فرض روزے رکھو گے تو تقویٰ پر چلنے والے ہو گے، نیکیاں اختیار کرنے والے ہو گے، اللہ تعالیٰ کا قرب پانے والے ہو گے۔ لیکن یہ کیا ہے کہ ہمارے اندر تو ایسی کوئی تبدیلی نہیں آئی جس سے ہم کہہ سکیں کہ ہمارے اندر تقویٰ پیدا ہو گیا ہے۔ یہ بات تو سو فیصد درست ہے کہ خداتعالیٰ کی بات کبھی غلط نہیں ہو سکتی۔ بندہ جھوٹا ہو سکتا ہے اور ہے۔ پس یہ بات یقینی ہے کہ ہمارے اندر ہی کمزوریاں اور کمیاں ہیں یا تو پہلے رمضان جتنے بھی گزرے ان سے ہم نے فائدہ نہیں اٹھایا، یا وقتی فائدہ اٹھایا اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ اسی جگہ پر پہنچ گئے جہاں سے چلے تھے۔ حالانکہ چاہئے تو یہ تھاکہ تقویٰ کا جو معیار گزشتہ رمضان میں حاصل کیا تھا، یہ رمضان جو اَب آیا ہے، یہ ہمیں نیکیوں میں بڑھنے اور تقویٰ حاصل کرنے کے اگلے درجے دکھاتا۔ پس جنہوں نے گزشتہ سال کے رمضان میں اپنے اندر جو تبدیلیاں پیدا کیں، جو تقویٰ حاصل کیا، جو تقویٰ کے معیار اپنی زندگیوں کے حصے بنالئے وہ تو خوش قسمت لوگ ہیں اور اب ان کے قدم آگے بڑھنے چاہئیں۔ اور جو بھُلا بیٹھے یا جنہوں نے کچھ حاصل ہی نہیں کیا ان کو سوچنا چاہئے کہ روزے ہمیں کیا فائدہ دے رہے ہیں۔ اگر کسی چیز کا فائدہ ہی نہیں ہے تو اس کو کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ لیکن جیساکہ مَیں نے کہا روزوں کا فائدہ ہے اور یقینا ہے، اللہ تعالیٰ کا کلام کبھی غلط نہیں ہو سکتا۔ پس ہم سے جو غلطیاں ہوئیں اس کی خدا سے معافی مانگنی ہو گی اور یہ عہد کرنا ہو گا کہ اے میرے خدا میری گزشتہ کوتاہیوں کو معاف فرما اور اس رمضان میں مجھے وہ تمام نیکیاں کرنے کی توفیق عطا فرما جو تیرا قرب دلانے والی ہوں اور مجھے اس رمضان کی برکات سے فیضیاب کرتے ہوئے ہمیشہ تقویٰ پر چلنے اور تقویٰ پر قائم رہنے کی توفیق عطا فرما۔‘‘

(خطبہ جمعہ 7؍ اکتوبر 2005ء بحوالہ الاسلام)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 اپریل 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 14 اپریل 2021