• 29 اپریل, 2024

رمضان کی خاص برکات

تبرکات حضرت مرزا بشیر احمد صاحب ایم ۔اے رضی اللہ عنہ

رمضان کا مہینہ چند دنوں میں شروع ہونے والا ہے۔ یہ ایک بہت ہی مبارک مہینہ ہے جس میں کئی قسم کی برکات اور اصلاحِ نفس اور روحانی تربیت اور ترقی کے مواقع رکھے گئے ہیں۔ یہ برکات مختصر طور پر حسبِ ذیل ہیں:

(1) نماز جو سب عبادتوں سے مسلّمہ طور پر افضل ہے وہ رمضا ن کے مہینہ میں تہجد اور تراویح اور نوافل کے ذریعہ کئی درجہ وسیع تر اور ارفع تر ہو جاتی ہے۔ اس طرح رمضان کا مہینہ گویا عروسِ صلوٰۃ کے سنگھار کا زمانہ ہے جب کہ یہ اپنے آرائشِ جمال اور زیب و زینت کے ساتھ جلوہ گر ہوتی ہے۔

(2) پھر خود روزہ یعنی سحری سے لے کر غروبِ آفتاب تک خدا کے لئے بھوک اور پیاس اور ازدواجی تعلقات سے اجتناب کرنا اپنے اندر غیر معمولی برکات اور تربیتِ نفس کا سامان رکھتا اور قربانی کا سبق سکھاتا ہے اور اس مہینہ میں اپنے غریب اور نادار بھائیوں کی غربت اور تکلیف کا احساس پیدا کرنے کا لطیف ذریعہ بھی موجود ہے۔

(3) پھر دعا جو دراصل نماز کا اندرونی مغز اور خالق و مخلوق کے باہمی رشتہ کی سب سے بڑی کڑی ہے اس کابھی رمضان کے مہینہ میں غیر معمولی موقع میسر آتا ہے۔ کیونکہ یہ مہینہ دعاؤں کی قبولیت کا خاص مہینہ ہے جس کے متعلق خدا فرماتا ہے کہ میں اس مہینہ میں اپنے بندوں کے زیادہ قریب ہو جاتا ہوں۔ جو ہستی پہلے ہی انسان کی شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے اس کے مزید قریب ہونے کی شان کا کیا کہنا ہے۔ مگر یا درکھو کہ جو دعا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر درود بھیجنے سے خالی ہے وہ کوئی دعا نہیں۔ جو دعا اسلام اور احمدیت کی ترقی کی تمنا سے خالی ہے وہ کوئی دعا نہیں۔ جو دعا اپنی اولاد اور اپنے اہل و عیال کو نیکی کے رستہ پر قدم زن ہونے کی آرزو سے خالی ہے وہ کوئی دعا نہیں۔ بے شک خدا سے اپنے لئے اور اپنے دوستوں اور عزیزوں کے لئے ہر نعمت مانگو حتیٰ کہ اگر تمہاری جوتی کا تسمہ ٹوٹتا ہے تو وہ بھی خدا سے مانگو مگر یہ تین دعائیں کبھی نہ بھولو کیونکہ یہ دعائیں مسلمانوں کی قومی زندگی اور اسلام کے احیاء اور نشأۃ ثانیہ کی جان ہیں۔

(4) پھر ایک برکت رمضان کے مہینہ میں قرآن مجید کی تلاوت کی زیادہ توفیق ملنے سے تعلق رکھتی ہے۔ یوں تو ہر سچا مسلمان قرآن مجید پڑھتا ہے مگر رمضان میں اس کی شان بالکل نرالا رنگ اختیارکر لیتی ہے کیونکہ اس مہینہ میں گویا ہر گھر اور ہر در سے تلاوت کی آواز گونجتی ہے۔ قرآن وہ عظیم الشان خزانہ ہے جس کے متعلق ہمارے آقا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کس محبت کے ساتھ فرماتے ہیں کہ:

دل میں یہی ہے ہر دم تیرا صحیفہ چوموں
قرآں کے گرد گھوموں کعبہ میرا یہی ہے

پس دوست اس کعبہ کو بھی نہ بھولیں۔

(5) پھر ایک برکت رمضان کے مہینہ کی صدقہ و خیرات کی کثرت ہے۔ اسلام نے مسلمانوں کو اپنی مشکلات سے نجات پانے کے لئے اور اپنے کمزور بھائیوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے صدقہ اور امدادِ غرباء کی بے حد تاکید فرمائی ہے اور رمضا ن کے متعلق تو خصوصیت سے حدیث میں آتا ہے کہ رمضان میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ صدقہ و خیرات میں اس طرح چلتا تھا کہ گویا وہ ایک تیز آندھی ہے جو کسی روک کو خیال میں نہیں لاتی۔

یہ وہ پانچ عظیم الشان برکتیں ہیں جو رمضان کے مہینہ کے ساتھ خاص ہیں اور ہمارے سب بھائیوں اور بہنوں کو ان پانچوں برکتوں سے رمضان میں پورا پورا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنی چاہئے تا کہ ہمارا دین اور ہماری جماعت اور ہمارے افراد کی ترقی سے اسلام کو استحکام حاصل ہو اور محمدیوں کا قدم ایک بلند مینار پر قائم ہو جائے۔

یہ بات بھی یاد رکھنی چاہئے کہ رمضان کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ جوں جوں رمضان کا مہینہ گزرتا ہے اس کی برکتوں میں اضافہ ہوتا جاتا ہے کیونکہ مومنوں کی مخلصانہ عبادتوں اور دعاؤں اور صدقہ و خیرات کی کثرت کے ذریعہ خدا گویا زمین کی طرف زیادہ سے زیادہ نیچے اُترتا آتا ہے اور عشق و محبتِ الٰہی کی وہ بھٹی جو رمضان کے شروع میں سلگائی جاتی ہے زیادہ سے زیادہ دہکنے لگتی ہے۔ اسی لئے رمضان کا آخری عشرہ خاص برکات رکھتا ہے اور اسی لئے وہ اعتکاف یعنی دنیا سے وقتی اور جزوی انقطاع اور تبتّل الی اللہ کے لئے مخصوص کیا گیا ہے اور اسی لئے اس عشرہ میں لیلۃ القدر کی رات بھی رکھی گئی ہے جس کے متعلق قرآن فرماتا ہے کہ وہ اپنی برکات میں ہزار مہینوں سے بہتر ہے پس:

بکوشید اے جواناں تابدیں قوت شود پیدا
بہار و رونقِ اندر روضئہ ملت شود پیدا

(محررہ 13فروری 1961ء)

(روزنامہ الفضل ربوہ 15 فروری 1961ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 اپریل 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 اپریل 2021