• 29 اپریل, 2024

اسلام اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق

تیرے منہ کی ہی قسم میرے پیارے احمدؐ
تیری خاطر سے یہ سب بار اُٹھایا ہم نے
تیری اُلفت سے ہے معمور مرا ہر ذرّہ
اپنے سینہ میں یہ اِک شہر بسایا ہم نے
صف دشمن کو کیا ہم نے بحُجّت پامال
سیف کا کام قلم سے ہی دکھایا ہم نے
نور دِکھلا کے تِرا سب کو کیا ملزم و خوار
سب کا دل آتش سوزاں میں جلایا ہم نے
نقشِ ہستی تری اُلفت سے مٹایا ہم نے
اپنا ہر ذرّہ تِری راہ میں اُڑایا ہم نے
تیرا مے خانہ جو اِک مَرجعِ عالَم دیکھا
خُم کا خُم منہ سے بَصد حرص لگایا ہم نے
شانِ حق تیرے شمائل میں نظر آتی ہے
تیرے پانے سے ہی اُس ذات کو پایا ہم نے
چُھو کے دامن ترا ہر دام سے ملتی ہے نجات
لَاجَرَمْ در پہ ترے سر کو جھکایا ہم نے
دلبرا! مجھ کو قَسم ہے تری یکتائی کی
آپ کو تیری محبت میں بُھلایا ہم نے
بخدا دِل سے مرے مٹ گئے سب غیروں کے نقش
جب سے دل میں یہ تیرا نقش جمایا ہم نے
دیکھ کر تجھ کو عجب نور کا جلوہ دیکھا
نور سے تیرے شیاطیں کو جلایا ہم نے
ہم ہوئے خیرِ اُمم تجھ سے ہی اے خیرِ رُسلؐ
تیرے بڑھنے سے قدم آگے بڑھایا ہم نے
آدمی زاد تو کیا چیز فرشتے بھی تمام
مدح میں تیری وہ گاتے ہیں جو گایا ہم نے
قوم کے ظلم سے تنگ آکے مرے پیارے آج
شورِ محشر ترے کوچہ میں مچایا ہم نے

(آئینہ کمالاتِ اسلام صفحہ۲۲۴۔ مطبوعہ ۱۸۹۳ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 مئی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 مئی 2021