• 29 اپریل, 2024

آج کی دعا

رَبِّ اغْفِرْ لِي، وَارْحَمْنِي، وَاجْبُرْنِي، وَارْزُقْنِي، وَارْفَعْنِي

(سنن ابنِ ماجہ كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَابَابُ مَا يَقُولُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ حدیث: 898)

ترجمہ : اے میرے رب! میری مغفرت فر ما، مجھ پر رحم کر، میرے نقص دور فرما، مجھے رزق دے اور مجھے بلندی عطا فرما۔

یہ سید و مولیٰ مقدس الانبیاء پیارے رسول حضرت محمد ﷺ کی نماز میں دو سجدوں کے درمیان کی دعا ہے۔

ہمارے پیارے آقاسیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اس دعا کی طرف ہماری رہنمائی کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
حضرت ابن عباسؓ روایت کرتے ہیں کہ آنحضرتﷺ دو سجدوں کے درمیان دعا کیا کرتے تھے کہ رَبِّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَاجْبُرْنِیْ وَارْزُقْنِیْ وَارْفَعْنِیْ کہ اے میرے رب مجھے بخش دے۔ مجھ پر رحم فرما۔ وَاجْبُرْنِیْ اور میرے بگڑے کام سنوار دے۔ اور مجھے رزق عطا فرما۔ اور میرے درجات بلند فرما۔

(سنن ابن ماجہ۔ کتاب الصلوٰۃ باب مایقول بین السجدتین حدیث نمبر 898)

یعنی وَاجْبُرْنِی کے حوالے سے میرے روحانی، جسمانی، مادی، جتنے بھی معاملات ہیں ان کی اصلاح فرما اور میرے سب کام اس حوالے سے سنوارتا چلا جا۔ یہ دعا یقینا اس لئے آنحضرت ؐ نے ہمیں سکھائی تاکہ اللہ تعالیٰ کی اس صفت کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی اصلاح کی بھیک خداتعالیٰ سے مانگیں اور اُس حالت سے بچنے کی کوشش کریں جب یہ خدا کو بھولنے والے انسان کو اس لفظ کے ان معانی کا حامل بنا دیتا ہے جس کے نتیجے میں انسان حد سے زیادہ بڑھنے والا، سختی کرنے والا، باغی اور سرکش ہو جاتا ہے۔

(خطبہ جمعہ 23؍ مئی 2008ء)

(مرسلہ:مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 17 مئی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 مئی 2021