• 28 اپریل, 2024

خلیفہ خدا بناتا ہے

وہی جو خاک کے سینہ سے پھول اگاتا
جو پتھروں سے بھی چشمے بہا کے لاتا
نہاں جو رکھتا ہے موتی صدف کے سینے میں
جو بحر و بر سے گھٹائیں نئی اٹھاتا ہے
جوکوه و وادی و صحرا کے ذرے ذرے میں
سحر کی پہلی کرن بن کے جگمگاتا ہے
وہ خود ہے محور عالم اور ایک عالم کو
وہ ایک مرکز و محور پہ لے کے آتا ہے
جلا کے وحدتِ روحانیت کا ایک چراغ
وہ اس چراغ کی لو اور بھی بڑھاتا ہے
نثار ہونے کو آتے ہیں اس پہ پروانے
وہ جب دلوں پہ وفا کے دیے جلاتا ہے
ہزار بھڑکے جہاں میں شرار بولہبی
چراغ مصطفوی اور جگمگاتا ہے
یہی خدا کی مشیت کا ہے عمل اے دوست !
یہ اس لئے کہ خلیفہ خدا بناتا ہے

(عبدالسلام اختر)
(ماہنامہ خالد مئی ۲۰۰۳)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 مئی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 مئی 2021