• 29 اپریل, 2024

جینے والے قضا سے ڈرتے ہیں

جینے والے قضا سے ڈرتے ہیں
زہر پی کر دوا سے ڈرتے ہیں
زاہدوں کو کسی کا خوف نہیں
صرف کالی گھٹا سے ڈرتے ہیں
آپ جو کچھ کہیں ہمیں منظور
نیک بندے خدا سے ڈرتے ہیں
دشمنوں کو ستم کا خوف نہیں
دوستوں کی وفا سے ڈرتے ہیں
عزم و ہمت کے باوجود شکیلؔ
عشق کی ابتدا سے ڈرتے ہیں

(شکیل بدیوانی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 جون 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 جون 2021