جھوٹ
ایک موقع پر آنحضرت ﷺ جب جھوٹ کا ذکر فرمانے لگے تو جوش کے ساتھ اُٹھ بیٹھے اور ان الفاظ کو زور زور سے دہرایا :
اَلَاوَقَوْلُ الزُّوْرِ ۔اَلَاوَقَوْلُ الزُّوْرِ
یعنی : کان کھول کر سن لو۔ ہاں! پھر کان کھول کر سن لو کہ شرک اور والدین کی نافرمانی کے بعد سب سے بڑا گناہ جھوٹ ہے۔ جھوٹ صرف اپنی ذات میں ہی گناہ نہیں بلکہ دوسرے گناہوں کی افزائش کے لیے پانی کا کام دیتا ہے۔ عام طور سے دیکھا گیا ہے کہ بات کو بدل دینا، اور توڑ مروڑ کر بیان کرنا اور ہنسی مذاق میں جھوٹی باتیں کرنے کو جھوٹ نہیں سمجھا جاتا اور ہلکے انداز میں لیا جاتاہے، بچے گھروں میں یہ انداز دیکھتے بڑے ہوتے ہیں تو جھوٹ کے عادی ہو چکے ہوتے ہیں۔ ماں باپ سچی صاف اور دیانت داری سے بات کریں گے تو اپنی نسلوں کو اس بد ترین اخلاقی گناہ سے بچانے والے بن جائیں گے۔
(مرسلہ : ناصرہ احمد۔ کینیڈا)