• 29 اپریل, 2024

متکبر شخص جنت میں نہ جائے گا

حضرت ابو عباس ؓ سہل بن سعد ساعدی روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرا۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنے پاس بیٹھنے والوں سے فرمایا اس شخص کے متعلق تمہاری کیا رائے ہے۔ اُس نے کہا یہ معزز لوگوں میں سے ہے۔ اللہ کی قسم یہ اس قابل ہے کہ اگر یہ کہیں نکاح کا پیغام دے تو اس کا نکاح کر دیا جائے۔ اور اگر یہ سفارش کرے تو اس کی سفارش قبول کی جائے۔ اس کی بات سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہو گئے۔ پھر ایک اور شخص کا گزر ہوا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کو کہا اس آدمی کے بارے میں تمہاری کیا رائے ہے۔ اس نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ غریب مسلمانوں میں سے ہے۔ یہ تو ایسا ہی ہے کہ اگر یہ نکاح کا پیغام دے تو اس کا نکاح نہ کیا جائے اور اگر سفارش کرے تو اس کی سفارش قبول نہ کی جائے اور اگر کوئی بات کہے تو اس کی بات نہ سنی جائے۔ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا کہ ایک فقیر، دنیادار لوگوں سے بھری دنیا سے بھی زیادہ بہتر ہے۔

(ریاض الصالحین – باب فضل ضعفۃ المسلمین)

حضرت حارثہؓ بن وہب روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کویہ فرماتے ہوئے سنا کہ کیامَیں تمہیں جنت والوں کی اطلاع نہ دوں۔ صحابہ ؓ نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر کمزور قرار دئیے جانے والا اگر وہ اللہ تعالیٰ کے نام کی قسم اٹھا لے تو اللہ تعالیٰ اس کی لاج رکھتا ہے۔ یعنی اس کی قسم کو پورا فرما دیتا ہے۔ پھر فرمایا کہ کیا مَیں تم کو آگ والوں کی خبر نہ دوں۔ صحابہؓ نے عرض کی کیوں نہیں ؟ اس پر آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر سر کش، درشت مزاج، متکبر، آگ والا ہے۔

(مسلم -کتاب الجنۃ ونعیمھا – باب النار یدخلھا الجبارون …)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 جولائی 2021