• 27 اپریل, 2024

معلوم اگرچہ ہے کہ موسم یہ کڑا ہے

معلوم اگرچہ ہے کہ موسم یہ کڑا ہے
دل پھر بھی گلابوں کے لئے ضد پہ اڑا ہے
یاد آئے ہیں پھر لوگ مجھے شہر جفا کے
اک تیر ستم یوں بھی میرے دل میں گڑا ہے
وہ جس سے عبادت کی طرح کی تھی محبت
وہ شخص زمانے کے لئے مجھ سے لڑا ہے
میت کو مری دیکھ کے بولا وہ ستم گر
اٹھ جائے گا پھر سے یہ اداکار بڑا ہے
جس موڑ پہ بدلی تھی ڈگر اس نے مبارکؔ
کہنا کہ اسی موڑ پہ دیوانہ کھڑا ہے

(مبارک صدیقی۔لندن)

پچھلا پڑھیں

پروگرام جلسہ سالانہ یو کے 2021ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 29 جولائی 2021