• 28 اپریل, 2024

الباٹروس Albatross

الباٹروس Albatross
دنیا کا سب سے بڑا پرندہ

دلچسپ اور حیرت انگیز خوبیوں کے مالک اس پرندے کو دنیا کا سب سے بڑا پرندہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کی کم و بیش اکیس 21مختلف اقسام ہیں۔

یہ بنا تھکے اور زمین پر اترے بغیر دس ہزار کلومیڑ تک کا طویل سفر طے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ ایک ماہ کی مختصر ترین مدت میں پوری دنیا کا چکر لگا سکتے ہیں۔ ایک الباٹروس اپنی پوری زندگی میں پچاسی لاکھ کلومیڑ تک کا سفر طے کر لیتا ہے۔ اس کا شمار دنیا میں پائے جانے والے سب سے بڑے پرندے میں ہوتا ہے۔ ان کے پروں کی لمبائی تین اعشاریہ سات میٹر ہوتی ہے جن کی مدد سے انہیں اڑنے میں آسانی رہتی ہے۔ اس کے پر دنیا میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے پرندے سے زیادہ بڑے ہوتے ہیں۔ اس کا جسم ایک میڑ لمبا ہوتا ہے اور اس کا وزن 22بائیس پاؤنڈ تک ہوتا ہے۔ یہ پرندہ اتنا طاقتور ہوتا ہے کہ ایک ہی بار میں پورے سمندر کا چکر لگا سکتا ہے۔

ان کے بڑے پَر اس طرح سے تخلیق کیے گئے ہیں کہ یہ زیادہ تر اڑنے کی بجائے سمندر کے اوپر ہوا میں گلائیڈ کرتے ہیں۔ اس طرح توانائی بہت کم خرچ ہوتی ہے اور ایک لمبے عرصے کے لیے مسلسل اڑتے رہنے سے نہ تو یہ تھکتے ہیں نہ انہیں زمین پر اترنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ ان پرندوں پر تحقیق کرنے والے ابھی تک اس کھوج میں مصروف ہیں کہ کس طرح یہ پرندہ بنا پروں کو پھڑ پھڑائے کئی کئی سو کلومیٹر کا فاصلہ کیسے طے کر لیتا ہے؟دنیا میں موجود کسی اور پرندے میں اڑنے کی یہ صلاحیت موجود نہیں ہے۔

ان کی نظر بہت تیز ہوتی ہے جس کی بدولت کافی فاصلہ سے یہ اپنے شکار کو دیکھ لیتے ہیں۔ان کی شاندار قوت شامہ بھی شکار کو تلاش کرنے میں ان کی مدد کرتی ہے۔

یہ طویل عمر پاتے ہیں اور اپنی عمر کا زیادہ وقت سمندر کے اوپر اڑتے ہوئے گزار دیتے ہیں اور صرف انڈے دینے کے وقت ہی زمین پر اترتے ہیں۔ان کی اوسط عمر چالیس سے پچاس سال کے درمیان ہوتی ہے۔جبکہ بعض پرندے ستر سال تک کی طویل عمر کو بھی پہنچ جاتے ہیں۔

یہ ہزاروں کی تعداد میں جزیروں پر اتر کر بڑی بڑی کالونیاں بنا کررہتے ہیں اور انڈے دیتے ہیں۔اڑنے کے قابل ہوتے ہی خشکی چھوڑ کر سمندر پر نکل جاتے ہیں اور دوبارہ زمین کی طرف سات سال بعد لوٹتے ہیں جب یہ بالغ ہو جاتے ہیں۔چھے سے سات سال کی عمر میں یہ اپنے جیون ساتھی کا انتخاب کرتے ہیں اور تا دم مرگ اسی کے ساتھ رہتے ہیں۔

مادہ صرف ایک انڈہ دیتی ہے۔انڈے سے بچہ نکلنے کے بعد والدین بچے کو صاف کرتے ہیں اس کی حفاظت کرتے ہیں اور تب تک اس کی دیکھ بھال اور پرورش ہیں جب تک وہ اڑنے کے قابل نہیں ہو جاتا۔

انہیں شارک اور انسانوں کے علاوہ کسی سے کچھ خاص خطرہ نہیں ہوتا کیونکہ یہ عمر کا زیادہ تر حصہ سمندر کے اوپر اڑتے ہوئے ہی گزارتے ہیں۔شارک اسی مخصوص موسم میں اس علاقہ کا رخ کرتی ہیں جہاں الباٹروس نے انڈے دیے ہوتے ہیں۔ انڈوں سے نکلنے والے بچے جو اڑنا سیکھ رہے ہوتے ہیں ان شارکس کا نوالہ بنتے ہیں۔

(ترجمہ و تلخیص: مُدثر ظفر)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 جولائی 2021