وقت کی ڈور سے سانس الجھ کر کچھ آتا کچھ جاتا ہے
جیون تو ہے کھیل تماشہ اک آتا اک جاتا ہے
کیسا رستہ کیسی منزل کیوں اتنا گھبراتا ہے
ساحل پہ جو ڈوبنا چاہے اس کو کون بچاتا ہے
جوگی بیٹھا اپنی دھن میں چین کی بین بجاتا ہے
من کا موجی دل ہی دل میں پریم کتھا سناتا ہے
پیار میں اپنے پاگل پنچھی ایک ہی گیت سناتا ہے
سندر کنیا ہویا ہو مورکھ عشق سبھی کو بھاتا ہے
من مندر کا پریم پجاری پریم اگن جلاتا ہے
عشق کی نارمیں جو جل جائے وہی امرت پاتا ہے
سورج راجہ روز افق پر پیار کی جوت جگاتا ہے
سونا چندہ جانے کب سے پریت نبھاتا جاتا ہے
برکھا رُت کا پیاسا بادل قوس قزح بن جاتا ہے
دل اپنا تو دیوانہ ہے ہر پل دھوکا کھاتا ہے
بدھؑا ہو یا ہو وہ کرشن ؑعشق بھجن ہی گاتا ہے
رب کی باتیں رب کی یادیں رب کو کون بھلاتا ہے
پیار ہی اللہ پیار ہی راما عیسو ؑیہ سمجھاتا ہے
نانکؒ ہو یا پاک محمدﷺاپنا سب سے ناطہ ہے
(فاروق محمود۔لندن)