• 27 جولائی, 2025

امام حسین ؑپریزید کی حکومت کی طرف سے فتوی کفر

اِتَّقِ اللّٰہِ یَا عَدُوَّ حَسَیْن
اِتَّقِ اللّٰہَ یَا غَرِیْقَ الْمِیْنَ

اے عدو حسین! اللہ سے ڈر۔اے جھوٹ میں ڈوبے ہوئے! اللہ سے ڈر

چودھویں اور پندرھویں صدی ہجری کے سنگم پر حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ نے مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ کے سالانہ اجتماع پر یکے بعد دیگرے تین خطاب فرمائے

پہلے خطاب میں جو 7 نومبر 1980ء کا ہے آپ نے حکومت وقت کی طرف سے حضرت امام حسین علیہ السلام پر کفر کا فتوی لگانے کا واقعہ سنایا جسے امت مسلمہ رد کر چکی ہے۔

آپ نے فرمایا : ’’… جب حضرت امام حسین کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تو کوئی وجہ بھی پیدا کرنی تھی نا اور وجہ یہ کفر اور واجب القتل _

قصہ یہ ہے سن لیں

یہ تاریخ میں ہے کہ کہتے ہیں کہ بصرہ کے گورنر ابن زیاد نے قاضی شریح کو دربار میں طلب کیا ۔ یہ وہی ہیں تابعین میں سے گورنر جو یزید خلیفہ وقت یا بادشاہ وقت کی طرف سے مقرر ہیں جو خود تابعین میں سے ہیں اور اس سے کہا کہ آپ حسین ابن علی کے قتل کا فتوی صادر کریں قاضی شریح نے انکار کیا اور اپنا قلمدان اپنے سر پر دے مارا اور اٹھ کر اپنے گھر چلا گیا یہ ایک دن کا واقعہ ہے۔

جب رات ہوئی تو ابن زیاد نے چند تھیلیاں زر کی سونے کی اشرفیوں کی اس کے لئے بھیجیں۔

صبح ہوئی شریح ابن زیاد کے پاس آیا ۔ ابن زیادگورنر کے پاس پھر وہی گفتگو شروع کی شریح نے کہا کہ کل رات میں نے قتل حسین پر بہت غور کیا اور اب میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں (تھیلیاں لینے کے بعد) کہ ان کا قتل کر دینا واجب ہے، کیونکہ انہوں نے خلیفہ وقت پر خروج کیا ہے پھر قلم اٹھایا اور فرزند رسول کا فتوی اس مضمون کا لکھا :
’’میرے نزدیک ثابت ہو گیا ہے کہ حسین ابن علی دین رسول سےخارج ہو گیا ہے لہذا وہ واجب القتل ہے یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دین سے خارج ہو گیا ہے اور واجب القتل ہے‘‘

(جواھر الکلام صفحہ 88 از آقائی حاجی مرزا حسن مطبوعہ 1362ھ مطبع علمی تبریز ایران)

یعنی in collusion *with قاضی القضاء گورنر نے اوپر کی ہدایتوں کے مطابق یہ فتوی لیا اور امت مسلمہ آج تک اس فتوے کورد کر رہی ہے اور قریبا سوا تیرہ سو سال سے امت مسلمہ کا ایک بڑا حصہ غضب سے آج بھی تلملا رہا ہے کل سے پھر محرم ہے اور وہ پیٹنا شروع ہو جائے گا

امت مسلمہ کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ حکومت وقت قاضی القضاء کے ساتھ مل کے بھی اگر کسی پر کفر کا فتوی لگائے تو اسے رد کر دو ۔

(غیر مطبوعہ)

*collusion* ملی بھگت

(انجینئر محمود مجیب اصغر)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 اگست 2021

اگلا پڑھیں

چھوٹی مگر سبق آموز بات