گناہ کا اظہار
بعض لوگ نادانی سے یہ سمجھتے ہیں کہ گناہ کا اظہار توبہ پیدا کرتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ گناہ کا اظہار توبہ پیدا نہیں کرتا۔ گناہ کا اظہار بے حیائی پیدا کرتا ہے۔ گناہ بہر حال بُرا ہے مگر جو لوگ گناہ کرتے ہیں اور ان کے دل میں شرم و ندامت محسوس ہوتی ہے ان کے لیے توبہ کا دروازہ کھلا رہتا ہے اور تقویٰ ان کے پیچھے پیچھے چلا آ رہا ہوتا ہے۔ کوئی نہ کوئی نیک موقع ایسا آجاتا ہے کہ تقویٰ غالب آ جاتا ہے اور گناہ بھاگ جاتا ہے۔ مگر جو لوگ اپنے گناہوں کو پھیلاتے اور ان پر فخرکرتے ہیں ان کے دل سے احساس گناہ مٹ جاتا ہے۔ اور جب احساس گناہ مٹ جائے تو پھر توبہ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
(حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ از دیباچہ تفسیرالقر آن صفحہ262)
(مرسلہ:ناصرہ احمد، کینیڈا)