• 30 اپریل, 2024

حضرت سید عبدالستارؓ سونگڑوی

سونگڑہ بلکہ صوبہ اُڈیشہ کے اصحاب حضرت سیدنا اقدس مسیح موعودؑ کے کل بارہ بزرگان میں سے ایک حضرت سید عبدالستارؓ تھے۔ آپ کے والد کا نام حاجی سید منظور علی تھا۔ آپ کی پیدائش سونگڑہ کے سخت مخالف محلہ ’’دریا پور‘‘ (DARIYA PUR) میں 1858ء کو ایک رئیس گھرانے میں ہوئی۔ آپ حضرت الحاج سید احمد علی ؓ عرف حاجی احمد صاحب صحابی حضرت مسیح موعود ؑ کے بڑے بھائی تھے۔

محترم قریشی محمد حنیف قمر علوی مرحوم سائیکل سیاح و آنریری مبلغ سلسلہ کی تحقیق سے تیار کردہ شجرہ نسب خاندان سادات اڑیشہ کے مطابق آپ کا نسب نامہ اس طرح ہے۔

سید ابوالہاشم عرف سید ہاشم جد امجد خاندان سادات صوبہ اُڈیشہ (ہجری I024) > سید محمد قاسم> سید محی الدین> سید علی رضا عرف سونا میاں> ابوالقاسم عرف ننھو میاں> کرم علی> پیتائی بے بے> حاجی سید منظور علی> حضرت سید عبدالستارؓ و حضرت الحاج سید احمد علی عرف حاجی احمدؓ۔

آپ چھوٹے قد۔ سانولہ رنگ۔ فربہ بدن۔ گول چہرہ پر مشتمل جسم رکھتے تھے۔ کلام اللہ بڑی خوش الحانی سے پڑھا کرتے تھے نیز علم طب کا خاص ملکہ رکھتے تھے آپ کی زندگی کا پیشتر حصہ تبلیغ حق اور کیمیا کی تلاش میں گزرا۔ اکثر دیہاتوں نیز صوبہ بنگال تک سلسلہ واعظ کے لیے مسلسل دورہ کیا کرتے تھے۔

جب حضرت مولوی سید عبدالرحیم ؓ کٹکی حیدر آباد دکن سے سیدنا حضرت مسیح موعودؑ کے دعویٰ کا پیغام لیکر سونگڑہ تشریف لائے تو آپ اپنی بیوی کے خالو ہونے کے ناطه محلہ کوسمهی حضرت مولوی صاحبؓ سے ملنے تشریف لے گئے اور ظہور امام مہدیؑ کا پیغام لے کر اپنے محلہ واپس آرہے تھے کہ محلہ رسول پور کے سرے پر جہاں اس وقت دو آم کے درخت بنام ’’ہزاری ہزاری‘‘ کے پاس حضرت سید نیاز حسینؓ کو پیغام سنایا تو اپنی مومنانہ فراست سے حضرت سید نیاز حسینؓ بول اٹھے کہ ’’اگر عبدالرحیم کہتا ہے تو ضرور سچا ہوگا‘‘۔ نیز فرمایا کہ ’’تم گواہ رہو میں ایمان لایا‘‘۔

حضرت سید عبدالستار ؓ نے بتوسط حضرت عبدالرحیم ؓ کٹکی 5، جنوری I900 ء سیدنا حضرت مسیح موعودؑ کی تحریری بیعت کر لی۔ ازاں بعد قادیان جا کر دستی بیعت کا شرف حاصل کیا۔ آپ سیدنا حضرت مسیح موعودؑ کی زیارت کرنے والے صوبہ اوڈیشہ کے پہلے قافلہ میں شامل ہونے والے سات افراد میں سے ایک تھے۔

(مختصر تاریخ احمدیت جماعت احمدیہ سونگڑہ از محترم محمد زکریا مرحوم، بدر I8 اپریل 1971ء)

آپ کو قرآن کریم سے بے انتہا عشق تھا اور علم طب کے ماہر تھے اس پر مسلسل تحقیق میں لگے رہتے تھے۔ تبلیغ اسلام و احمدیت سے لگن تھی۔ آپ کی شادی محلہ رامکاہ (سونگڑہ) کے ایک جید عالم دین محترم سید حفیظ الدین مرحوم کی صاحبزادی محترمہ غنیمت النساء سے ہوئی تھی افسوس کوئی اولاد نہ تھی۔ آپ کی وفات I8 جون I909ء بروز جمعتہ المبارک صبح 06بجے ہوئی۔

(ماخوز از خود نوشتہ ڈائری حضرت سید نیاز حسین ؓ اور محترم سید منظور احمد مرحوم برادر ذادہ حضرت سید عبدالستارؓ)

(سید شاہد احمد، سیکرٹری اصلاح و ارشاد کٹک، انڈیا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 ستمبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ