• 20 جولائی, 2025

آؤ!اُردو سیکھیں (سبق نمبر 22)

آؤ! اُردو سیکھیں
سبق نمبر 22

گزشتہ چند اسباق سے حروفِ ربط پر بحث جارى ہے۔ آج بھى اسى سلسلے مىں بات ہوگى۔ سب سے پہلے حرفِ ربط کى تعرىف ذىل مىں دى گئى ہے۔

 Preposition حرفِ ربط

جىسا کے نام سے ظاہر ہے ىہ حروف دو ىا دو سے زىادہ اشىاء مىں پائے جانے والے تعلق کو بىان کرتے ہىں۔ ىہ تعلق وقت اور جگہ کے لحاظ سے بھى ہوسکتا ہے اور کىفىت و حالت کے لحاظ سے بھى۔ مشکل الفاظ سے گھبرانے کى ضرورت نہىں ہے ہم ان شاء اللہ آسان ترىن الفاظ مىں وضاحت کرنے کى کوشش کرىں گے۔ گزشتہ سبق مىں ہم نے آگے اور طرف کے بارے مىں پڑھا تھا آج ہم اس سے آگے کے حروفِ ربط کو جاننے کى کوشش کرىں گے۔ تاہم آج کے سبق مىں تحقىق کے بعد حروفِ ربط کى اىک نئى فہرست پىش کى جارہى ہے اور کوشش ہوگى کے ان تمام حروف کو مثالوں سے واضح کىا جاسکے۔

فہرست حروفِ ربط

بِنا، پر، تک، تئىں، سمىت، سے، کر، کو، کے، لىئے، مىں، باہر، بغىر، پار، پاس، پىچھے، تلے، موافق، آگے، اوپر، بھروسے، بىچ، پرے، ساتھ، سامنے، سِرے، سنگ، مارے، نىچے، ہاں، اندر، برابر، جز، روبرو، سپرد، گرد، نزدىک، باوجود، باوصف، بجائے، بجز، برخلاف، برعکس، درپے، درپىش، درمىان، باعث، بدلے، بعد، حوالے، خلاف، ذرىعے، ذمے، سوا، سوائے، علاوہ، عوض، قبل، قرىب، لائق، متعلق، مشابہ، مطابق، بدون، بغىر، مابىن، ماتحت، بابت، بدولت، جانب، خاطر، معرفت، نسبت۔

نىچے وہ حروف دىے جارہے ہىں جن کا ذکر ہوچکا ہے

کو، سے، مىں، کے، تک، پر، آگے، طرف، نزدىک، پاس، بنا، بغىر، لىے، پار، پىچھے، موافق، بھروسے، بىچ، پرے

آج کے سبق کے لىے جو حروف منتخب کىے گئے ہىں وہ ہىں سمىت، سنگ، سپرد اور روبرو

 تو آج کا سبق ہم حرفِ ربط ’سمىت‘ سے شروع کرتے ہىں۔

سمىت: Including/ counting/ with/ along with

 اس کے معنى ہىں بشمول، ہمراہ اور ساتھ

آسان الفاظ مىں اگر ہم اس کو واضح کرىں تو ىہ لفظ ىعنى ’’سمىت‘‘ ىہ مطلب دىتا ہے کہ اىک چىز دوسرى کے ساتھ ہے۔ جىسے کہىں کہ وہ جوتوں سمىت قالىن پر چڑھ گىا۔ تو اس کا مطلب ہوگا کہ جوتے اتارے بنا۔ جوتے پہنے ہوئے۔ اسى طرح اگر کہىں کہ تم سمىت سب بچے شرارتى ہىں۔ تو اس کا مطلب ہوگا کہ تم بھى شرارتى ہو۔ اسے اىسے بھى کہا جاسکتا ہے کہ بشمول تمھارے سب بچے شرارتى ہىں۔ ىعنى بشمول سمىت کا مترادف لفظ ہے جسے انگرىزى مىں

Synonym

کہا جاتا ہے۔

مزىد امثال دىکھتے ہىں:

اب تو انسان اپنى کار سمىت بحرى جہاز اور ٹرىن مىں سوار ہوسکتا ہے۔

ىعنى کار مىں بىٹھے بىٹھے۔

سوشل مىڈىا کا بے جا استعمال مغربى ممالک سمىت تمام دنىا کے لىے لمحہءِ فکرىہ ہے۔

ىعنى سب ممالک اس مسلئے کا شکار ہىں۔

بعض لوگ مرغى کو کھال سمىت پکاتے ہىں۔

ىعنى کھال اتارے بغىر۔

مىرى جماعت مىں مجھ سمىت سب بچے احمدى ہىں۔

ىعنى مىں بھى اُن مىں شامل ہوں۔

سنگ: Company/accompany/ with/ stone

ساتھ ساتھ، صحبت مىں، ہمراہ، پتھر، سخت دل وغىرہ

ىہ لفظ ادبى تحرىرات ىا شاعرى مىں استعمال ہوتا ہے۔ عام بول چال مىں اس کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہے۔ شاعرى مىں بھى اس کا استعمال گىتوں مىں کثرت سے کىا گىا ہے۔

اگر تحرىرات مىں اس کا استعمال دىکھىں تو اس لفظ کى وضاحت ہوجاتى ہے۔

مجھے بھى اپنے سنگ لے چلو۔

ىعنى مجھے بھى اپنے ساتھ لے چلو۔

مىرے سنگ سنگ آىا تىرى ىادوں کا مىلہ

ىعنى تمھارى ىادىں مىرے ساتھ ہىں

اىک مثالى شرىکِ حىات وہ ہے۔۔۔ جس کے سنگ زندگى کا سفر حسىن اور خوشگوار گُزرے

ىہاں بھى سنگ کا معنى ساتھ اور ہمراہى ہے۔

سنگِ راہ

ىعنى اىسے پتھر جو راستے مىں پڑے رہتے ہىں۔ لىکن جب ىہ شاعرى مىں استعمال ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہے بے گھر، لاوارث، بے قىمت، راہ گم کردہ، جس کى کوئى منزل نہ ہو۔

سنگِ مىل

وہ پتھر جو ہر اىک مىل کے بعد نصب ہوتا ہے۔ ىعنى پرانے انداز کا سائن بورڈ جو پتھر کا ہوتا تھا۔ اس کا ادبى زبان مىں مطلب ہے کسى اہم مقصد کا حصول۔ ىعنى جب کوئى اپنا مقصد حاصل کرلىتا ہے تو کہتے ہىں کہ سنگِ مىل عبور کرلىا۔ کسى گروہ، جماعت ىا فرد کى زندگى ىا ماضى کا اہم واقعہ بھى سنگِ مىل کہلاتا ہے۔ جىسے کہىں کہ اىم ٹى اے کا اجراء جماعت احمدىہ کى تارىخ کا اىک اہم سنگِ مىل تھا۔

سنگ ہولىنا

مدارى کو دىکھ کر بچے بھى اس کے سنگ ہولىے۔

ىعنى تماشہ دکھانے والے کو دىکھ کر بچے اس کے ساتھ ساتھ چلنے لگے۔

کوئى سنگ نہ ساتھى

ىعنى تنہا انسان جس کا معاشرے مىں کوئى تعلق نہ ہو۔ بے ىارو مددگار انسان۔

سنگت

سنگ کا معنى ہے ساتھ اس لىے سنگت کا مطلب بنتا ہے صحبت۔ اس کا مطلب ساتھ دىنا بھى ہے جىسے جب دو گانے والے مل کر کوئى نظم گاتے ہىں تو کہا جائے گا کہ انھوں نے سنگت مىں ىہ نظم گائى ہے۔

سپرد: Custody/ hand over/guardianship/ confinement/ imprisonment

حوالے کرنا، اپنے اختىارات رضاکارانہ طور پہ کسى دوسرے کو دے دىنا۔

مثالىں

مىں نے تمام ضرورى کاغذات وکىل کے سپرد کردىے ہىں۔

ىعنى قانونى طور پہ کاغذات وکىل کو دے دىنا۔

بىعت کا مطلب خود کو امام کے سپرد کردىنا ہے۔

ىعنى تمام اختىارات امامِ وقت کے حوالے کردىنا۔

اس ىتىم بچے کو مىرے سپرد کردو

ىعنى اس ىتىم بچے کو مىرى نگرانى مىں دے دو۔

گھر سے نکلتے ہوئے ماں نے دعا دى ‘اچھا بىٹا اللہ کے سپرد’

ىعنى اللہ کى حفاظت مىں۔ گھر سے باہر، سفر مىں اللہ تعالىٰ اپنى حفاظت مىں رکھے۔

روبرو: Face to face/ in person/one on one/ Vis-a-vis

آسان اردو مىں اس کے معنى ہىں آمنے سامنے ہونا، کسى کو خود جاکر ملنا۔

انھىں معنوں مىں بالمشافہ، دوبدو بھى استعمال ہوتے ہىں۔

امثال

روبرو عام طور پہ شاعرى مىں استعمال ہوتا ہے۔ تاہم انھىں معنوں کے لىے عام بول چال ىا تحرىر مىں آمنے سامنے، سامنے آنا، ملاقات ہونا، ٹکراؤ ہونا وغىرہ استعمال ہوتے ہىں۔

؎اب تک نہ کُھل سکا کہ مرے روبرو ہے کون
کس سے مکالمہ ہے پسِ گفتگو ہے کون

امجد اسلام امجد

ىعنى مىرے سامنے کون ہے

؎ىہ آرزو تھى تجھے گل کے روبرو کرتے
ہم اور بلبل بىتاب گفتگو کرتے

آتش

ىعنى سامنے پىش کرتے،

روبرو گفتگو مىں جو مزہ ہے وہ ٹىلىفون اور انٹر نىٹ کے ذرىعے بات کرنے مىں کہاں۔

کسى کے پىچھے بات کرنے کا کىا فائدہ اگر آپ کو اعتراض ہے تو اس کے روبرو کہىے۔

جب اىک احمدى حضور انور کے روبرو ہوتا ہے تو بے شمار برکتىں سمىٹتا ہے۔

عورت کے حقوق کو جس طرح اسلام نے دنىا کے روبرو پىش کىا کسى اور مذہب نے نہىں کىا۔

برسوں سے پردىس مىں مقىم بىٹا ماں باپ کے روبرو آن کھڑا ہوا۔

بالمشافہ ملاقات مىں حضور انور کے روبرو انسان خوشى کے باعث اکثر سوال بھول جاتا ہے۔

شىخ رحمت اللہ صاحب کا خط دربارہ کسى ابتلاء کے حضرت اقدسؑ کى خدمت مىں پہنچا، جس پر حضرت مسىح موعودؑ نے فرماىا:
مىں اس ابتلاء مىں ان کے بہت دعا کرتا ہوں۔ اس سے مجھے بہت خوشى ہوئى۔ درحقىقت ابتلا بڑى رحمت کا موجب ہوتے ہىں کہ اىک طرف عبودىت مضطر ہوکر چاروں طرف سے کٹ کر اُسى اکىلے سبب ساز کى طرف متوجہ ہوجاتى ہے اور اُدھر سے الوہىت اپنے فضلوں کے لشکر لے کر اس کى تسلى کے لىے قدم بڑھاتى ہے۔ ہمىشہ ىہ سنت انبىاء علىہم السلام اور سنت اللہ دىکھتا ہوں کہ جس قدر اس گرامى جماعت کى رأفت و رحمت ابتلا کے وقت اپنے خدام کى نسبت جوش مارتى ہے۔ آرام و عافىت کے وقت وہ حالت نہىں ہوتى۔

(ملفوظات حضرت مسىح موعودؑ جلد2 صفحہ4 اىڈىشن 2016)

اقتباس کے مشکل الفاظ کے معنى

دَر بَارہ: کسى کے متعلق، بارے مىں، سلسلے مىں۔

ابتلاء: امتحان، آزمائش، مشکل

دَر حقىقت: اصل مىں، ىعنى بات ىہ ہے کہ ىا اس کا مطلب ىہ ہے کہ۔

بڑى رحمت: عام معمول سے ہٹ کر خاص رحمت

موجب: باعث، وجہ ہونا، ىعنى اس کى وجہ سے ىہ ہوتا ہے۔

عبودىت: عبد کہتے ہىں آدمى کو انسان کو اس طرح وہ کام ىا عمل جو انسان خدا تعالى کے لىے کرے ىا خدا تعالى کى طرف سے کسى حکم ىا تقدىر کے رد عمل مىں کرے، اسے عبودىت کہتے ہىں۔

مضطر: بے چىن، بے قرار، کرب مىں، اسى سے مضطرب ہے اور اضطراب ہے

In English it is called anxiety, anxious, agony etc

چاروں طرف سے کٹ کر: ىہ اىک محاورہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کوئى مدد نہ ملنا۔ بے ىارو مددگار ہوجانا۔ وغىرہ

سبب ساز: ىعنى خدا تعالى۔ جو مدد کے مشکلىں حل کرنے کے تمام سامان رکھتا ہے، اور پىدا کرتا ہے۔

الوہىت: خدا تعالى اور اس کى صفات۔

لشکر: فوج، فرشتے وغىرہ

سنت: طور طرىق۔

گرامى: معزز، محترم، عزىز، پىارا

رأفت: محبت

خدام: جماعت کے خدمت گار، رکن، ممبر

(عاطف وقاص۔ ٹورنٹو کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 نومبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ