کافى عرصہ سے دل مىں اىک خواہش تھى کہ الفضل کے بارہ مىں کچھ لکھا جائے مگرىہ معاملہ ہمىشہ کسى نہ کسى بہانے مؤخر ہوتا چلا گىا۔ آج اللہ تعالى کى عطا کردہ ہمّت اور توفىق سے کچھ عرض کرنے کى جسارت کر رہا ہوں۔ الفضل کا نام ذہن مىں اور زبان پر آتے ہى اىک عجىب قسم کى عقىدت واحترام کا احساس دل مىں ابھرتا ہے۔ اور حقىت حال بھى ىہى ہے کہ الفضل ہمارا وہ محسن، مربّى، دوست، پىارا اور عزىز اخبارہے جو ہم احمدىوں کى تعلىم وتربىّت اور پاکىزہ کردار سازى کے ساتھ ساتھ اسلام کى حقىقى اور صُلح وآشتى سے پُر تعلىم کے نورکو ہر سُو پھىلانے مىں بھى بنىادى کردار ادا کررہا ہے۔
خاکسار کا الفضل سے تعلّق اور رشتہ بہت پُرانا ہے۔ ىہ 1981ء، 1982ء کى بات ہےجب ہم پرائمرى اسکول مىں پڑھا کرتے تھے تو ہمارے گاؤں مىں روزنامہ الفضل ربوہ سے بذرىعہ ڈاک آىا کرتا تھا اور ہمارے گاؤں کى احمدىہ مسجد کى تمام المارىاں الفضل کے پرچوں سے بھرى پڑى ہوتى تھىں۔ ہمارے صدر جماعت مکرم بابو محمد ىوسف صاحب (مرحوم) والد ماجد مکرم محمد عىسٰى صاحب مبلغ سلسلہ (مرحوم) الفضل سے خطبہ جمعہ اور درس دىا کرتے تھے۔ اُس وقت اگرچہ ہمىں اتنا شعور تو نہىں تھا کہ الفضل کے مضامىن کو سمجھ سکىں مگر الفضل سے اىک عقىدت اور پىار کا رشتہ ضرور قائم ہوتا چلا گىا۔
پھر 1984ء مىں خاکسار مىٹرک کے لئے اور اس کے بعد جامعہ احمدىہ مىں داخلہ کے لئے جب گاؤں سےربوہ آگىا تو الفضل سے قائم رشتہ پہلے سے زىادہ مضبوط ہوگىا اور گہرى دوستى مىں بدل گىا۔ ربوہ مىں الفضل کے مطالعہ کا اىک الگ ہى مزہ تھا کىونکہ الفضل اپنى اشاعت کے کچھ ہى دىر بعد گھروں مىں پہنچ جاتا تھا۔ 1987ء مىں جامعہ احمدىہ مىں داخل ہونے کے بعد تو الفضل کے ساتھ اىک اٹوٹ انگ اور لازوال رشتہ قائم ہوگىا جو اللہ تعالى کے فضل سے کئى اىک مراحل سے گزرتے ہوئے اب اس مقام پر پہنچ چکا ہے کہ اب تو الفضل کے بغىرزندگى نامکمّل اور ادھورى دکھائى دىتى ہے۔ مىرا ىہ جملہ کوئى مبالغہ آرائى نہىں بلکہ مىرى اس بات کى تصدىق ان شاء اللہ مىرے اس مضمون کے آخرى حصّہ مىں خود بخود ہوجائے گى۔
جامعہ احمدىہ سے تعلىم مکمّل کرنے کے بعد خاکسار کو کچھ عرصہ پاکستان مىں خدمت کى توفىق ملى اور اس دوران الفضل سے استفادہ کى سعادت بھى ملتى رہى۔ لىکن اگست 1996ء مىں خاکسار کو خدمت سلسلہ کے لئےپاکستان سےازبکستان (Uzbekistan) جانے کا ارشاد ہوا اور خاکسار تعمىل ارشاد مىں تاشقند (Tashkent) پہنچا اور پھر کچھ عرصہ بعد بخارا (Bukhara) منتقل ہوگىا اور وہاں قىام کے دوران ازبک (Uzbek) زبان سىکھنے کى توفىق پائى۔ 1997ء مىں خاکسار کا ازبکستان سے قرغىزستان (Kyrgyzstan) تبادلہ کر دىا گىا۔ حضرت خلىفۃ المسىح الرابعؒ کى اجازت وراہنمائى سے قرغىزستان کے دوسرے بڑے شہر اوش (Osh) کى ’’اوش اسٹىٹ ىونىورسٹى‘‘ مىں خاکسار نے ازبک زبان اور لٹرىچر مىں داخلہ لے لىا اور 2002ء مىں ىونىورسٹى کى تعلىم مکمّل ہوئى تواىک بار پھر حضرت خلىفۃ المسىح الرابعؒ کى اجازت وراہنمائى سے قرغىزستان کےاىک اور شہر کاراکول (Karakol) کى ’’Issyk-Kul State University‘‘ مىں قرغىز (Kyrgyz) زبان اور لٹرىچر مىں داخلہ لے لىا۔
اس دوران 1997ء سے 2005ء تک کچھ عرصہ الفضل سے سلسلہ منقطع ہوگىا اور خاکسار الفضل کے فىض اور اس کى برکات سے چند سال محروم رہا۔ پھر اللہ تعالى کے فضل سے الفضل لندن سے قرغىزستان آنا شروع ہوگىا اور الفضل سے اىک بار پھر ٹوٹا رشتہ جڑگىا۔ الحمد للہ
ان دنوں خاکسار کى ىہ عادت تھى کہ خاکسار الفضل لے کر مشن ہاؤس آنے والے نومبائعىن کو الفضل سے ملفوظات اور دوسرے مضامىن اُن کى زبان مىں پڑھ کرسناىا کرتا تھا۔ قرغىزستان کے مقامى احمدى بھائىوں کى اکثرىت کا تعلق دو قوموں ازبک (Uzbek) اور قرغىز (Kyrgyz) سے ہے اور اللہ تعالى نے محض اپنے فضل وکرم، نىزخلافت اورجماعت کى برکت سے مجھے ان دونوں زبانوں مىں مہارت عطا فرمائى ہے۔ چنانچہ اگر ازبک احمدى آتا تو خاکسار الفضل کا ازبک زبان مىں ترجمہ کرتا اور اگرقرغىز احمدى آتا تو خاکسار قرغىز زبان مىں الفضل کے مضامىن پڑھ کرسناتا۔ اس دوران خاکسار نے ىہ بات بارہا مشاہدہ کى کہ جب خاکسار اُن کو الفضل پڑھ کر سنارہا ہوتا تواُن کى آنکھىں آنسوؤں سے بھرجاتىں۔ اس طرح اللہ تعالى کے فضل سے الفضل نے نہ صرف اُردو بولنے والوں بلکہ سابق سووىت ىونىن کى وسطى اىشىائى رىاستوں کے نومبائعىن کى تعلىم وتربىّت مىں بھى اىک شاندار کردار ادا کىا ہے اور وہ احمدى بھائى بھى اللہ تعالى کے فضل سے اب اخلاص ووفا مىں اپنى مثال آپ ہىں۔
اس دوران کچھ عرصہ کے لئے روزنامہ الفضل ربوہ بھى پاکستان سے قرغىزستان آتا رہا۔ خاکسار نے اللہ تعالى کے فضل سے روزنامہ الفضل ربوہ اور الفضل لندن سے اپنے اخلاص وپىار اور عقىدت واحترام کى وجہ سےاُن کے تمام پرچوں کى خوبصورت جلدىں کروائىں اور اُنہىں قرغىزستان کے دارالحکومت بشکىک (Bishkek) مىں واقع مشن ہاؤس کى لائبرىرى مىں رکھوادىں جو ان شاء اللہ آئندہ نسلوں کو الفضل کے نور سے منوّر کرتى رہىں گى۔
2012ء مىں پىارے آقا حضرت خلىفۃ المسىح الخامس اىّدہ اللہ تعالى بنصرہ العزىز نے از راہ شفقت خاکسار کو قرغىز زبان کى وىب سائٹ کا انچارج مقررفرماىا اور اللہ تعالى کے فضل سے 2013ء سے ىہ وىب سائٹ قرغىز قوم مىں اسلام احمدىّت کى اشاعت کى خدمت بجالارہى ہے اور ہر ماہ ہزاروں لوگ اس وىب سائٹ کو وزٹ (visit) کرتے ہىں اور اسلام احمدىّت کا خوبصورت پىغام گھر گھر پہنچ رہا ہے۔
شروع شروع مىں خاکسار www.alislam.org اور الفضل اور مختلف جماعتى کتب سے مختلف مضامىن کا انتخاب کرکے اُن کا قرغىز زبان مىں ترجمہ کرکے چھ سات کے قرىب قرغىز احمدى بہن بھائىوں کو بھىج کر چىک کرواتا اور پھر اس مواد کو جماعت کى قرغىز وىب سائٹ پر اَپ لوڈ کردىا کرتا تھا۔ اب جب سے خلافت کى برکت وراہنمائى سے روزنامہ الفضل لندن (آن لائن اىڈىشن) کى وىب سائٹس کا اجراء ہوا ہے تو اللہ تعالى کے فضل سے مىرا الفضل سے رشتہ اتنا مضبوط اور مستحکم ہوچکا ہے کہ اس کىفىّت اور اس مسرّت کو بىان کرنے کے لئے مىرے پاس الفاظ نہىں۔ چنانچہ محض اللہ تعالى کے فضل وکرم اور پىارے آقا اىّدہ اللہ تعالى بنصرہ العزىز کى بابرکت دعاؤں کے طفىل اب تک خاکسار روزنامہ الفضل آن لائن لندن مىں شائع شدہ ملفوظات، متفرق مضامىن، خطبات جمعہ کا خلاصہ، عالمى جماعتى خبرىں، رپورٹس مىں سے بہت سا مواد اور اہم تربىتى ادارىوں مىں سے بہت سا مواد ترجمہ کرکےجماعت کى قرغىز زبان کى وىب سائٹ www.ahmadiyya-islam.org/kg پر شائع کرنے کى توفىق پاچکا ہے۔ چند مثالىں بطور نمونہ ذىل مىں پىش کى جارہى ہىں:
https://www.ahmadiyya-islam.org/kg/makalalar/
https://www.ahmadiyya-islam.org/kg/makalalar
https://www.ahmadiyya-islam.org/kg/makalalar/
https://www.ahmadiyya-islam.org/kg/makalalar/
اورىہ سلسلہ اب پورى آب وتاب سے جارى وسارى ہے۔ خاکسار کا طرىق ىہ ہے کہ خاکسارہر روز بلاناغہ روزنامہ الفضل لندن کى وىب سائٹ پر جاتا ہے اور مختلف مضامىن کا انتخاب کرتا ہے اور اُس کا ترجمہ کرکے مقامى قرغىز احمدى بہن بھائىوں کو پڑھنے کے لئے بجھواتا ہے۔ اُن کى طرف سے مواد چىک ہوکرآنے پر اُسے وىب سائٹ پر اَپ لوڈ کردىتا ہے۔ اس طرح اللہ تعالى کے فضل وکرم سے اىک لمبے عرصہ سے الفضل پر شائع ہونے والے حقائق ومعارف قرغىزستان جماعت کے افراد کى روحانى آبىارى کے ساتھ ساتھ ہزاروں غىراحمدى قرغىز لوگوں تک اسلام احمدىّت کا پىغام پہنچانے کا ذرىعہ بن رہے ہىں۔ گوىاہم کہہ سکتے ہىں کہ اللہ تعالى کے فضل سے اخبار الفضل اُردو بولنے والوں کے ساتھ ساتھ سابق سووىت ىونىن کا حصّہ رہنے والى وسطى اىشىائى رىاستوں کےباشندوں تک حقىقى اسلام کا پىغام پہنچانے، اُنہىں صحىح اور سچّى اسلامى تعلىمات سے روشناس کروانے، اُن کو عبادات کى روح اور مغز بتانے، اُن کى اولادوں کى اسلامى اقدار کى روشنى مىں تعلىم وتربىّت اور گھروں کے ماحول کو جنّت نظىر بنانے کے لئے اىک اہم کردار ادا کررہا ہے۔ اور وہاں کے مقامى احمدى بھائى بہنىں وقتًا فوقتًا الفضل سے ترجمہ شدہ مختلف مواد کى خوبصورتى اور اہمىّت کا اظہار کرتے رہتے ہىں۔
خاکسار ذاتى طور پر بھى الفضل پر شائع شدہ ہر طرح کے حقائق ومعارف پر مشتمل مضامىن کے بارہ مىں دلى خوشى ومسرّت کا اظہار کرنا چاہتا ہے۔ اللہ تعالى کے فضل سے بہت اہم موضوعات پر بڑے ہى خوبصورت، دلکش اور معلوماتى مضامىن شائع ہورہے ہىں جس کے لئے الفضل کى ٹىم کے ساتھ ساتھ مقالہ جات ارسال کرنے والے تمام بہن بھائى بھى دلى مبارکباد کے مستحق ہىں۔ جزاھم اللہ احسن الجزاء
اللہ تعالى کے حضور عاجزانہ دعا ہے کہ وہ اپنے خاص فضل وکرم سے الفضل کے تمام کارکنان کے اخلاص ووفا مىں، اُن کى لگن مىں، اُن کے علم وعرفان مىں، اُن کى صلاحىّتوں مىں غىر معمولى برکت ڈالے، اُن سب کو بے لوث خدمت دىن کى توفىق عطا فرمائے اور اُن سب کو اپنى خاص تائىدات سے نوازے۔ آمىن
(بشارت احمد شاہدؔ۔ مبلغ سلسلہ لٹویا)