• 20 جولائی, 2025

احکام خداوندی (قسط نمبر20)

احکام خداوندی
قسط نمبر20

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے-‘‘

(کشتی نوح)

اخلاقیات (پانچواں حصہ)

بغیر علم کے کوئی بات کرنے کی ممانعت

•وَ لَا تَقۡفُ مَا لَیۡسَ لَکَ بِہٖ عِلۡمٌ ؕ اِنَّ السَّمۡعَ وَ الۡبَصَرَ وَ الۡفُؤَادَ کُلُّ اُولٰٓئِکَ کَانَ عَنۡہُ مَسۡـُٔوۡلًا

(بنی اسرائیل: 37)

اور وہ موقف اختیار نہ کر جس کا تُجھے علم نہیں۔ یقیناً کان اور آنکھ اور دل میں سے ہر ایک سے متعلق پوچھا جائے گا۔

بہتان تراشی

•وَ مَنۡ یَّکۡسِبۡ خَطِیۡٓٮـَٔۃً اَوۡ اِثۡمًا ثُمَّ یَرۡمِ بِہٖ بَرِیۡٓــًٔا فَقَدِ احۡتَمَلَ بُہۡتَانًا وَّ اِثۡمًا مُّبِیۡنًا

(النساء: 113)

اور جو کسی خطا کا مُرتکب ہو یا گناہ کرے پھر کسی معصوم پر اس کی تہمت لگا دے تو اس نے بہت بڑا بہتان اور کھلم کھلا گناہ (کا بوجھ) اٹھا لیا۔

بہتان تراشی اور اتّہام پر مشتمعل پُرحکمت واقعہ

•اِنَّ الَّذِیۡنَ جَآءُوۡ بِالۡاِفۡکِ عُصۡبَۃٌ مِّنۡکُمۡ ؕ لَا تَحۡسَبُوۡہُ شَرًّا لَّکُمۡ ؕ بَلۡ ہُوَ خَیۡرٌ لَّکُمۡ ؕ لِکُلِّ امۡرِیًٴ مِّنۡہُمۡ مَّا اکۡتَسَبَ مِنَ الۡاِثۡمِ ۚ وَ الَّذِیۡ تَوَلّٰی کِبۡرَہٗ مِنۡہُمۡ لَہٗ عَذَابٌ عَظِیۡمٌ

(النور: 12)

یقیناً وہ لوگ جو جھوٹ گھڑ لائے تم ہی میں سے ایک گروہ ہے۔ اس (معاملہ) کو اپنے حق میں بُرا نہ سمجھو بلکہ وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔ ان میں سے ہر شخص کے لئے ہے جو اُس نے گناہ کمایا جبکہ ان میں سے وہ جو اس کے بیشتر کا ذمہ دار ہے اس کے لئے بہت بڑا عذاب (مقدر) ہے۔

ظن، تجسس اور غیبت سے اجتناب

•یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اجۡتَنِبُوۡا کَثِیۡرًا مِّنَ الظَّنِّ ۫ اِنَّ بَعۡضَ الظَّنِّ اِثۡمٌ وَّ لَا تَجَسَّسُوۡا وَ لَا یَغۡتَبۡ بَّعۡضُکُمۡ بَعۡضًا ؕ اَیُحِبُّ اَحَدُکُمۡ اَنۡ یَّاۡکُلَ لَحۡمَ اَخِیۡہِ مَیۡتًا فَکَرِہۡتُمُوۡہُ ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ تَوَّابٌ رَّحِیۡمٌ

(الحجرات: 13)

اے لوگو جو ایمان لائے ہو! ظن سے بکثرت اجتناب کیا کرو۔ یقیناً بعض ظن گناہ ہوتے ہیں۔ اور تجسس نہ کیا کرو۔ اور تم میں سے کوئی کسی دوسرے کی غیبت نہ کرے۔ کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرتا ہے کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے؟ پس تم اس سے سخت کراہت کرتے ہو۔ اور اللہ کا تقویٰ اختیار کرو۔ یقیناً اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا (اور) بار بار رحم کرنے والا ہے۔

ظن حق کے مقابل پر کسی کام نہیں آئے گا

•اِنۡ یَّتَّبِعُوۡنَ اِلَّا الظَّنَّ ۚ وَ اِنَّ الظَّنَّ لَا یُغۡنِیۡ مِنَ الۡحَقِّ شَیۡئًا

(النجم: 29)

وہ ظن کے سوا کسی چیز کی پیروی نہیں کرتے اور یقیناً ظن حق کے مقابل پر کچھ بھی کام نہیں آتا۔

طعن، تمسخر اور عیب لگانے سے اجتناب

•یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا یَسۡخَرۡ قَوۡمٌ مِّنۡ قَوۡمٍ عَسٰۤی اَنۡ یَّکُوۡنُوۡا خَیۡرًا مِّنۡہُمۡ وَ لَا نِسَآءٌ مِّنۡ نِّسَآءٍ عَسٰۤی اَنۡ یَّکُنَّ خَیۡرًا مِّنۡہُنَّ ۚ وَ لَا تَلۡمِزُوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ وَ لَا تَنَابَزُوۡا بِالۡاَلۡقَابِ

(الحجرات: 12)

اے لوگو جو ایمان لائے ہو! (تم میں سے) کوئی قوم کسی قوم پر تمسخر نہ کرے۔ ممکن ہے وہ ان سے بہتر ہوجائیں۔ اور نہ عورتیں عورتوں سے (تمسخر کریں)۔ ہو سکتا ہے کہ وہ ان سے بہتر ہوجائیں۔ اور اپنے لوگوں پر عیب مت لگایا کرو اور ایک دوسرے کو نام بگاڑ کر نہ پکارا کرو۔

(نوٹ: اس آیت میں تمسخر کے حوالے سے دو احکام موجود ہیں۔)

  1. کوئی قوم کسی قوم پر تمسخر نہ کرے۔ ممکن ہیں وہ ان سے بہتر ہوجائیں۔
  2. اور نہ عورتیں عورتوں پر تمسخر کریں۔ ممکن ہے وہ ان سے بہتر ہوجائیں۔

چغل خوری سے اجتناب

•وَ لَا تُطِعۡ کُلَّ حَلَّافٍ مَّہِیۡنٍ ۔ہَمَّازٍ مَّشَّآءٍۭ بِنَمِیۡمٍ

(القلم: 11-12)

اور تُو ہرگز کسی بڑھ بڑھ کر قسمیں کھانے والے ذلیل شخص کی بات نہ مان۔ (جو) سخت عیب جو (اور) چغلیاں کرتے ہوئے بکثرت چلنے والا ہے۔

لغویات اور جھوٹی گواہی سے پرہیز

•وَالَّذِیۡنَ ہُمۡ عَنِ اللَّغۡوِ مُعۡرِضُوۡنَ

(المومنون: 4)

اور وہ جو لغو سے اِعراض کرنے والے ہیں۔

•وَ الَّذِیۡنَ لَا یَشۡہَدُوۡنَ الزُّوۡرَ ۙ وَ اِذَا مَرُّوۡا بِاللَّغۡوِ مَرُّوۡا کِرَامًا

(الفرقان: 73)

اور وہ لوگ جو جھوٹی گواہی نہیں دیتے اور جب وہ لغویات کے پاس سے گزرتے ہیں تو وقار کے ساتھ گزرتے ہیں۔

افراد کی موجودگی میں رسوا کرنے کی ممانعت

•وَ جَآءَہٗ قَوۡمُہٗ یُہۡرَعُوۡنَ اِلَیۡہِ ؕ وَ مِنۡ قَبۡلُ کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ السَّیِّاٰتِ ؕ قَالَ یٰقَوۡمِ ہٰۤؤُلَآءِ بَنَاتِیۡ ہُنَّ اَطۡہَرُ لَکُمۡ فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ لَا تُخۡزُوۡنِ فِیۡ ضَیۡفِیۡؕ اَلَـیۡسَ مِنۡکُمۡ رَجُلٌ رَّشِیۡدٌ

(ھود: 79)

اور اس کی قوم اس کی طرف دوڑی چلی آئی جبکہ اس سے پہلے بھی وہ بُرائیاں کیا کرتے تھے۔ اس نے کہا اے میری قوم! یہ میری بیٹیاں ہیں۔ یہ تمہارے نزدیک بھی بہت پاکیزہ ہیں۔ پس اللہ کا تقویٰ اختیار کرو اور مجھے میرے مہمانوں میں رُسوا نہ کرو۔ کیا تم میں ایک بھی عقل والا نہیں؟

تکبر اور فسق سے بچنا

وَ یَوۡمَ یُعۡرَضُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا عَلَی النَّارِ ؕ اَذۡہَبۡتُمۡ طَیِّبٰتِکُمۡ فِیۡ حَیَاتِکُمُ الدُّنۡیَا وَ اسۡتَمۡتَعۡتُمۡ بِہَا ۚ فَالۡیَوۡمَ تُجۡزَوۡنَ عَذَابَ الۡہُوۡنِ بِمَا کُنۡتُمۡ تَسۡتَکۡبِرُوۡنَ فِی الۡاَرۡضِ بِغَیۡرِ الۡحَقِّ وَ بِمَا کُنۡتُمۡ تَفۡسُقُوۡنَ

(الا حقاف: 21)

اور یاد کرو وہ دن جب وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا آگ کے سامنے پیش کئے جائیں گے۔ تم اپنی سب اچھی چیزیں اپنی دنیا کی زندگی میں ہی ختم کر بیٹھے اور ان سے عارضی فائدہ اٹھا چکے۔ پس آج کے دن تم ذلّت کا عذاب دئیے جاؤ گے بوجہ اس کے کہ تم زمین میں ناحق تکبر کرتے تھے اور بوجہ اس کے کہ تم فسق کیا کرتے تھے۔

نخوت سے انسانوں کے لئے گال پھلانا اور تکبر سے چلنے سے پرہیز

وَ لَا تُصَعِّرۡ خَدَّکَ لِلنَّاسِ وَ لَا تَمۡشِ فِی الۡاَرۡضِ مَرَحًا

(لقمان: 19)

اور (نخوت سے) انسانوں کے لئے اپنے گال نہ پُھلا اور زمین میں یونہی اکڑتے ہوئے نہ پھر۔

(700 احکام خداوندی از حنیف محمود)

(قدسیہ نور والا۔ ناروے)

پچھلا پڑھیں

مدرسہ بزبان فُلفُلدے برکینا فاسو

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 دسمبر 2021