• 18 جولائی, 2025

خطبہ جمعہ مؤرخہ 5؍نومبر 2021ء (بصورت سوال و جواب)

خطبہ جمعہ حضور انور ایّدہ الله تعالیٰ مؤرخہ 5؍نومبر 2021ء
بصورت سوال و جواب

سوال: الله تعالیٰ نے قرآن کریم میں مؤمنین کی جو خصوصیات بیان فرمائی ہیں اُن میں سے کس ایک کاموجودہ خطبہ میں تذکرہ ہؤا؟

جواب: وہ اپنے پاک مال سے الله تعالیٰ کی رضا کے لئے، الله تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں۔

سوال: حضورِ انور ایّدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیز نے الٰہی جماعتوں کے طریق نیز جماعت میں قائم مالی قربانیوں کے سلسلہ کی بابت کیا ارشاد فرمایا؟

جواب: یہ الٰہی جماعتوں کا طریق ہے کہ وہ اپنے مال کو پاک کرنے کے لئے، الله تعالیٰ کے فضل حاصل کرنے کے لئے، الله تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کے لئے ، خدا تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتی ہیں۔ جماعت میں بھی اِسی طرح مالی قربانیوں کا سلسلہ قائم ہے، جماعت کے افراد کو بھی پتا ہے کہ الله تعالیٰ کا یہ حکم ہے اور جو قربانیاں وہ دیتے ہیں ، وہ کس طرح پھر خرچ کی جاتی ہیں۔

سوال: حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کس مشن کو لے کر آئے تھے نیز احمدی اپنے مال خدا تعالیٰ کی راہ میں کس سوچ کے ساتھ خرچ کرتے ہیں؟

جواب: الله تعالیٰ کی توحید کو دنیا میں قائم کرنا اور اسلام اور آنحضرتؐ کا جھنڈا دنیا میں لہرانا۔ اُنہوں نے حضرت مسیحِ موعود علیہ السّلام کے مشن کی تکمیل میں مدد کرنی ہے، آنحضرتؐ کا جھنڈا دنیا میں لہرانا ہے۔

سوال: حضورِ انور ایّدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیز نے کس تناظر میں ارشاد فرمایا! اگر اِس ایک نشان کو مخالفین غور سے دیکھیں اور اپنے دلوں کے بغضوں کو نکال کر انصاف سے کام لیں تو احمدیّت کی سچائی کی یہی نشانی اُن کے دل بلاوجہ کی مخالفت سے پاک کر سکتی ہے؟

جواب: دنیا کے مختلف ممالک میں پھیلے ہوئے احمدی اپنی مالی قربانیوں کے ایسے ایسے نمونے پیش کرتے ہیں کہ جنہیں دیکھ کر انسان اِس یقین پر پہلے سے بڑھ کر قائم ہو جاتا ہے کہ یقینًا حضرت مسیحِ موعود ؑ الله تعالیٰ کے وہی فرستادے ہیں جن کے ذریعہ سے آخری زمانہ میں اسلام کی خوبصورت تعلیم دنیا میں پھیلنی تھی۔

سوال: جماعت احمدیہ کوئی ارب پتیوں کی جماعت نہیں ہے، ایسی جماعت ہے جس کی اکثریّت غریب لوگوں پر یا اوسط درجہ کے لوگوں پر مشتمل ہے لیکن اِس کے باوجود کس چیز کا ایک جذبہ ہےنیز کس کوشش میں رہتے ہیں؟

جواب: قربانی۔ اسلام کی نشاة ثانیہ میں ہمارا بھی حصّہ ہو جائے۔

سوال: الله تعالیٰ کے فضل سے جماعت اپنے محدود وَسائل کے ساتھ بھی جس کام کو شروع کرتی ہے، الله تعالیٰ اِس میں کیسی برکت ڈالتا ہے؟

جواب: دیکھنے والے سمجھتے ہیں کہ شائد یہ کئی مِلین پاؤنڈ خرچ کر رہے ہیں اِس کام میں لیکن اُنہیں پتا نہیں کہ یہ غریب لوگوں کے پیسے ہیں جن کو الله تعالیٰ کی طرف سے برکت پڑتی ہے اور اِس کےنتیجہ میں ہمارے چھوٹےکام بھی بڑے ہو کر نظر آتے ہیں۔

سوال: حضورِ انور ایّدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیز نے کس تناظر میں ارشاد فرمایا ! یہ عہدیداروں کا کام ہے پہلے تو ہے کہ اپنے رویّوں اور عمل سے لوگوںکے شکوک دُور کریں، لوگوں میں اعتماد قائم ہو، پتا ہو کہ جو چندہ لوگ دے رہے ہیں اُس کا ایک خاص مصرف ہے اور اُسی مقصد کے لئے خرچ ہوتا ہے، دوسرے پیار سے اِنہیں سمجھائیں کہ مالی قربانی کی کیا اہمیّت ہے، خدا تعالیٰ کی نظر میں کتنی اہم ہے یہ چیز اور یہ مالی قربانی ہے جو کر رہے ہوتے ہیں تو اِس کے بدلہ میں الله تعالیٰ کی رضا اُن کو مِلتی ہے؟

جواب: جب جماعت بڑھتی ہے تو مختلف قسم کی سوچ رکھنے والے اور کم تربیت والے یا پُرانے احمدیوں میں سے بھی تربیّت کی کمی کی وجہ سے ایسی سوچ رکھنے والے نظر آجاتے ہیں، گھروں میں بھی باتیں کرتے ہیں، بچوں کے سامنے بھی باتیں کرتے ہیں، بچوں کے ذہنوں میں بھی سوال اٹھنے شروع ہو جاتے ہیں جو یہ سوال کرتے ہیں کہ ہم کیوں اور کس لئے چندہ دیں؟

سوال: حضورِ انورایّدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیزنےمصارفِ چندہ کیا بیان فرمائے؟

جواب: اشاعتِ اسلام، ٹی وی چینل، اشاعتِ کتب، اشاعتِ قرآن، غریب بچوں کی تعلیم، بھوکوں کو کھانا کھلانا، مبلّغین کی تعلیم اور اِن کے ذریعہ تبلیغ،تعمیر مساجداور بہت سے وسیع جماعتی تعلّق میں خرچ۔

سوال: ایسی بے شمار مثالیں ہیں جماعت میں کہ لوگ اپنے پاس کچھ نہ ہونے کے باوجود، الله تعالیٰ کی رضا کے لئے خرچ کر دیتے ہیں کسی نہ کسی ذریعہ سے انتظام کر کے اور پھر الله تعالیٰ بھی ایسی قربانیوں کو کس طرح سے ضائع نہیں کرتا؟

جواب: الله تعالیٰ اُنہیں اپنے وعدہ کے مطابق وَ يَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ۔ (الطّلاق: 4) اور اُس کو وہاں سے رزق دے گا اور دیتا ہے جہاں سے رزق آنے کا اُسے خیال بھی نہیں ہو گا۔

سوال: جماعت احمدیہ کیرولائی صوبہ کیرالہ انڈیا کے ایک بڑے صاحبِ حیثیت کاروباری دوست کی تحریکِ جدید میں مالی قربانی کے تناظر میں حضورِ انور ایّدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیز نے کیا ارشاد فرمایا؟

جواب: تو بہرحال اُمراء میں بھی، احمدیوں میں ایسا طبقہ ہے جو قربانی کا جذبہ رکھتا ہے اور جب پیسے آتے ہیں توچھپاتے نہیں بلکہ الله تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

سوال: حضورِ انور ایّدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیز نے تنزانیہ کے علاقہ جات زنجبار اور سموئے کے بچوں کی تحریکِ جدید میں پیش کی گئی مالی قربانی کےواقعات کی بابت کن الفاظ میں اظہارِ خوشنودی فرمایا؟

جواب: بچے بھی کس طرح قربانی کا شعور رکھتے ہیں، یہ ایسے لوگ جو غریب ممالک میں ہیں بچے اور ایسا شعور ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کے بچوں کو، پڑھے لکھے بچوں کو بھی بعض جگہ نہیں ہے یہ شعور۔ ۔ ۔ یہی بچے ہیں اِن شاء الله! جو جماعتِ احمدیہ کی مضبوط بنیادیں بن جائیں گے۔ ۔ ۔ الله تعالیٰ اِن بچوں کو ایمان و اخلاص میں بڑھاتا چلا جائے، یہ ہے ایمان جس سے ہمارے بچے بھی مزا لُوٹتے ہیں۔

سوال: چندے کس طرح سے بڑھ سکتے ہیں، اِس بارہ میں حضورِ انور ایّدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیز نے کیا ارشاد فرمایا؟

جواب: نئے احمدی ہوں یا پُرانے، کوئی بھی جو سُنتا ہے کہ جماعتِ احمدیّہ کس طرح خرچ کرتی ہے پیسے اور کہاں کہاں خرچ کرتی ہے تو اِس کا ایک خاص اثر ہوتا ہے اگر جن جماعتوں میں اِس طرف توجہ کم ہے وہ اِس طرف توجہ دیں اور مقاصد بتائیں اوراہمیّت بتائیں تو اُن کے چندے بڑھ سکتے ہیں۔

سوال: بینن کی نومبائع جماعت کے صدر اسمٰعیل صاحب کی کس ایمان افروز سوچ پر حضورِ انور ایّدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیز نےتبصرہ فرمایا!جب لوگ کہتے ہیں جی! افریقہ میں رہنے والے، دُوردراز کے لوگ، اَن پڑھ لوگ سوچ ہی نہیں رکھتے، یہ ایسی پختہ سوچ اور ایسے اعلیٰ خیالات ہیں کہ بڑے پڑھے لکھے لوگوں کو بھی ذہنوں میں نہیں آتے، کس طرح اُنہوں نے سارا کچھ بیان کیا اور مالی قربانی کی اہمیّت کس طرح اُن پر واضح ہوئی، یہ ہے انقلاب جو بیعت کے بعد لوگوں میں پیدا ہو رہا ہے؟

جواب: ہم نے جماعتِ احمدیّہ کے مبلّغ سلسلہ سے مالی قربانی میں دی جانے والی رقم کے مصارف کے متعلق سوال کیا اور جواب میں جو عظیم الشّان مصارف اُنہوں نے ہمیں مالی قربانی کے بتائے اِس سے ہم ناآشنا تھے، جماعت اِس معمولی سے دی گئی رقم کو بھی ضائع نہیں کرتی بلکہ اِس معمولی دی گئی رقم کو بھی پوری دنیا میں ہونے والے چھوٹے بڑے ہر طرح کے ہونے والے فلاحی کاموں اور اشاعتِ اسلام میں صَرف کرتی ہے اور ایک شخص جو چند فرانک بھی چندہ دیتا ہے وہ اِس کا بہترین اجر پاتا ہے چنانچہ قربانی کے اِس فلسفہ کو سمجھ کر ہم نے تحریکِ جدید میں چندہ دیا اور ہم نے محسوس کیا کہ اِس سال ہمارے گھروں میں مالی مشکلات بھی نہیں آئیں اور ہمارے بچوں کی صحت پر جو آئے دن ہم خرچ کرتے تھے وہ بھی اِمسال نہیں کرنا پڑا، ہماری نمازوں کی حاضری پہلے سے بہتر ہو گئی ہے اور الله تعالیٰ نے ہماری حفاظت فرمائی ہے اور الله تعالیٰ کے فضل سے اِس بار مالی قربانی کے بعد ہمیں دلی سکون اور اطمینان بھی تھا کہ ہماری قربانی رائیگاں نہیں گئی۔

سوال: حضورِ انور ایّدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیز نےتحریکِ جدید کے نئے سال کا اعلان نیز بعض کوائف پیش کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کیا ارشاد فرمایا؟

جواب: الله تعالیٰ کے فضل سے ستاسیواں سال ختم ہؤا تھا اکتیس اکتوبر کو، اَٹھّاسیواں سال شروع ہو چکا ہے اور الله کے فضل سے تحریکِ جدید کےمالی نظام میں پندرہ اعشاریہ تین مِلین پاؤنڈ کی مالی قربانی کی توفیق ملی جماعت کو جو پچھلے سال سے 8 لاکھ42 ہزار پاؤنڈ زیادہ ہے، جرمنی دنیا بھر کی جماعتوں میں نمایاں طور پر آگے ہے۔

سوال:حضورِ انور ایّدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیز نے کس ضمن میں ارشاد فرمایا! الله تعالیٰ اُن کی پریشانیوں کو بھی دُور کرے اور وہ بھی آزادی سے اپنی تمام ایکٹیویٹیز کر سکیں، اجتماعات بھی ہوں، جلسے بھی ہوں اور کُھل کر اپنی قربانیوں کے اظہار بھی کر سکیں، وہ تو اظہار نہیں کریں گے لیکن ہم کر سکیں اُن کے اظہار، مجبوریوں کی وجہ سے بعض اُن کی قربانیوں کا ذکر بھی نہیں کیا جا سکتا؟

جواب: پاکستان کے اقتصادی حالات بھی خراب ہیں، قربانیوں میں توبڑھتے ہیں وہ، اُن کے لئے بھی دعا کریں۔

سوال: تحریکِ جدید مالی قربانی کرنے والوں میں جرمنی کی پہلی پوزیشن کے بعد بالترتیب کن جماعتوں کا تذکرہ ہؤا نیز متفرّق کوائف بیان کرنےکے بعد خطبۂ ثانیہ سے قبل حضورِ انور ایّدہ الله تعالیٰ بنصرہ العزیز نے کیا ارشاد فرمایا؟

جواب:برطانیہ، امریکہ، کینیڈا، مڈل ایسٹ کی ایک جماعت، بھارت، آسٹریلیا، انڈونیشیاء، گھانا ، پھر ایک اور جماعت مڈل ایسٹ کی۔ الله تعالیٰ تمام قربانی کرنے والوں کے اموال و نفوس میں برکت عطاء فرمائے۔

(آمین ثمّ آمین!)

(قمر احمد ظفر۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

اعلان برائے خصوصی شمارہ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 دسمبر 2021