الفضل سے محبت و عقیدت رکھنے والوں کی آراء اور تبصرے
The Talk of the Town
خاکسار آج کل حال ہی میں الفضل آن لائن کے لئے مقرر ہونے والے نمائندگان کو تعارفی فون کر رہا ہے۔ جو روزنامہ الفضل آن لائن کے لئے مختلف قسم کے ریمارکس، تبصرےدے رہے ہیں اور الفضل سے پسندیدگی کا اظہار کر رہے ہیں۔
اسی دوران برطانیہ کے نمائندہ مکرم سلیم الحق ایڈوو کیٹ نے مجھے الفضل کی پذیرائی کے ضمن میں بتایا کہ الفضل تو آج کل Talk of the Town بن گیاہے۔ یعنی گھر گھر اس کی بات ہو رہی ہے۔ اس کو سراہا جا رہا ہے اور اس کی خوبصورتی اور متنوع مضامین کو پسند کیا جا رہا ہے۔
اس طرح کی حوصلہ افزائی، تبصرے اور آراء ادارہ الفضل کو دنیا بھر میں پھیلے قارئین کرام کی طرف سے مل رہی ہیں۔ لاکھوں قاری اپنے دل و جان سے عزیز جماعت کے آرگن اخبار الفضل سے عقیدت اور محبت رکھتے ہیں جس کے بانی اور پہلے ایڈیٹر حضرت فضل عمر خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ تھے۔ جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے حضرت مسیح موعود ؑ کو عطا ہونے والی 52علامات پر مشتمل پیشگوئی میں سے ایک علامت یہ تھی کہ ’’اس کے ساتھ فضل ہے جو اس کے آنے کے ساتھ آئے گا۔‘‘ ہم احمدیت کی گزشتہ تاریخ کے گواہ ہیں کہ خلافتِ ثانیہ کے آغاز سے ہی افضالِ الہٰی موسلا دھار بارش کی طرح جماعت احمدیہ پر من حیث الجماعت اور انفرادی طور پر خلافت سے وابستہ رہنے والوں پر نازل ہوئے، نازل ہو رہے ہیں اور اِنْ شَآءَ اللّٰہُ آئندہ بھی تا قیامت مخلصین اپنی جھولیاں افضال الہٰی سے بھرتے رہیں گے۔ ان فضلوں میں سے ایک فضل ’’الفضل‘‘ کی صورت میں 108سال سے لوگوں کو علمی، روحانی اور اخلاقی فیض پہنچا رہا ہے۔ یہ ان افضال میں سے ایک فضل ہے جو حضرت مصلح موعود ؓ کے آنے کے ساتھ آیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ساری دنیا پر محیط ہو گیا اور باوجود معاندین و مخالفین احمدیت کی نامراد اور لا حاصل کوششوں کے یہ ایک ایسا تناور درخت بن چکا ہے جس کی جڑیں زمین میں مضبوطی سے پیوست ہو چکی ہیں اور شاخیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ دشمنوں نے پاکستان میں 9ہزار کی تعداد میں شائع ہونے والے اخبار پر قدغنیں لگائیں اور اسے بند کر کے ہی سانس لیا اور اب 9ہزار سے 30 گنا سے زائد اس اخبار کو پڑھنے والے اور محبت کرنے والے طیور احمدیت ہیں (یعنی قاری حضرات) دنیا بھر میں پھیلے شجر الفضل کے سائے تلے بیٹھے ہیں اور اس بہتی نہر سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ الحمد للّٰہ ثم الحمد للّٰہ۔
آج اللہ تعالیٰ کے اس فضل سے الفضل کی یہ کیفیت ہے کہ اوپر ذکر ہوا ہے کہ برطانیہ کے نمائندہ الفضل نے بتایا :
الفضل آن لائن آج کل Talk of the Town بن گیا ہے۔ الفضل کے لئے دیگر عقید ت کے پھول اور خوش کن تبصرے ملاحظہ فرمائیں
•مکرم محمد عمر تیما پوری کو آرڈینیٹر علی گڑھ مسلم نے تحریر کیا :
الفضل کی بات اب گھر گھر ہو رہی ہے۔ الفضل کا کمال یہ ہے کہ اس اخبار میں ہر ذائقہ کی تخلیق پڑھنے کو ملتی ہے۔ معلومات میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ کئی ملکوں کی سیر ہوتی ہے
ایک طرف احمدیت یعنی حقیقی اسلام کی اشاعت، دوسری طرف اردو زبان کی خدمت بہترین سنگم ہے۔ یہ صرف اور صرف الفضل آن لائن کا عظیم کارنامہ ہے۔
•مکرمہ زاہدہ باسط آف کینیڈا لکھتی ہیں کہ
الفضل میں شامل علمی اور معلوماتی مضامین پڑھ کر بہت خوشی ہوتی ہے اور اکثر اوقات وہ مضامین جن کی تلاش ہوتی ہے وہ اس دن کے شمارے میں ہی مل جاتے ہیں۔
•مکرم مرزا منور احمد اشرف کینیڈا سے تحریر کرتے ہیں :
اللہ تعالیٰ کے فضل سے الفضل ایک ایسا اخبار ہے کہ اس کے ساتھ فضل ہی فضل ہوتا ہے۔
جب الفضل کے صفحہ اوّل پر شائع ہونے والی حدیث ِ رسولﷺ اور ملفوظات حضرت مسیح موعود ؑ کو پڑھتے ہیں تو ایسے معلوم ہوتا ہے کہ حدیث یا ملفوظات بالکل آج کے مسائل کے بارہ میں ہی تھی اور یہی آج کی ضرورت ہے۔
•مکرم ڈاکٹر نصیر احمد طاہر ویلز یو کے سے تحریر کرتے ہیں :
الفضل کے تمام مضامین انتہائی خوبصورتی اور موقع اور مناسبت سے شائع ہوتے ہیں۔
•مکرم مولانا شیخ مجاہد احمد شاستری، ایڈیٹر ہفت روزہ بدر قادیان سے تحریر کرتے ہیں :
روزنامہ الفضل روزبروز خوبصورت سے خوبصورت ہوتا جا رہا ہے۔ یہ خوبصورتی ظاہری طور پر بھی بڑھ رہی ہے اور مضامین میں تنوع کے حوالے سے بھی اس کی چمک میں اضافہ ہو رہا ہے۔
قارئین کے شعور میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
الفضل میں اردو ادب کا وقار اور دائرہ بھی وسیع سے وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔ اس اخبار کے ذریعہ مغربی دنیا میں اردو زبان کے پھیلاؤ کا مستقبل روشن ہواہے اور اس کی خوشبو سرحدوں کو مضبوط کرتی جارہی ہے۔
•مکرم ظریف احمد۔ میری لینڈ امریکہ سے لکھتے ہیں :
روزنامہ الفضل روحانی مائدہ تو ہے ہی اسکے ساتھ ساتھ ماشاءالله دیدہ زیب رنگ برنگے پھولوں سے بھی مزین ہے۔ اَللّٰھُمَّ زِدْ فَزِدْ۔ الله تعالیٰ اسکی افادیت میں اضافہ کرتا چلا جائے، آمین۔
•مکرم رحمان احمد رحیم معلم وقفِ جدید تحریر کرتے ہیں :
الفضل آن لائن کے اجراء سے مدتوں کے روحانی پیاسوں کی تسکین کے سامان ہو گئے ہیں۔ اس میں مضامین کا ایک گلدستہ ہوتا ہے۔ جس سے روحانی ترقی میں مدد ملتی ہے۔
•مکرمہ لبنیٰ بشارت۔ جرمنی سے تحریر کرتی ہیں :
آن لائن الفضل پڑھنے کا ایک الگ مز ا ہے۔ ہر روز ایک موضوع پر مختلف پیرائے میں لکھے گئے بہترین مضامین تربیت اور اصلاح کے ساتھ ساتھ ذہنی ترو تازگی کا باعث بنتے ہیں۔
•مکرم رانا عبد الرزاق خاں ایڈیٹر قندیل۔ لندن نے بتایا کہ :
کچھ عرصہ سے الفضل آن لائن حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خصوصی توجہ سے ترقی کی منازل طے کرتا نظر آتا ہے۔ تمام مضامین ہی دلچسپ اور معلوماتی ہوتے ہیں جنہیں پڑھ کر خوشی ہوتی ہے اور بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ الفضل نے ماشاء اللہ بہت ترقی کر لی ہے اور کافی وسعت اختیار کرگیا ہے۔ دنیا بھر کے اردو قارئین کے پاس الفضل کے سوا ہے ہی کیا، پڑھنے کو۔ جس میں خبریں، اطلاعات ملتی ہے۔ اور حضرت خلیفہ وقت کا خطبہ جلد پڑھنے کو مل جاتاہے۔
•مکرمہ امتہ الشافی رومی جنرل سیکرٹری لجنہ اماءاللہ بھارت نے الفضل کے حوالے سے اپنے جذبات کا اظہار یوں کیا ہے :
اللہ تعالیٰ کےفضل سے اخبار الفضل آن لائن کی برکت ہے کہ اس کے دلچسپ مضامین ہر روز آسمان سے ’’روحانی دودھ کی بارش‘‘ برساتے ہوئے جہاں ہماری تربیت کا بہترین ذریعہ بنتے ہیں وہاں جماعت کی تاریخ سے آگاہی کے سامان بھی کرتے ہیں۔ الحمد للّٰہ ثم الحمد للّٰہ۔
•مکرم ظہیر احمد طاہر۔ نائب صدر مجلس انصاراللہ جرمنی لکھتے ہیں :
اللہ تعالیٰ کے فضل سے باقاعدگی کے ساتھ الفضل کے مطالعہ کی توفیق مل رہی ہے۔ ایک شمارہ پڑھ لیں تو اگلے شمارے کا شدت سے انتظار رہتا ہے۔
•مکرمہ بشری ارشد والدہ مکرم کامران ارشد شہید۔ کینیڈا سے تحریر کرتی ہیں :
جس طرح کسی دعوت پر کھانے سے قبل مزیدار Appetiser مل جائے تو وہ اتنا کھا لیا جاتا ہے کہ بعد میں مزید کھانے کی ضرورت کم ہی رہتی ہے یہی کیفیت الفضل کی ہے۔ الفضل کے مطالعہ سے طبیعت سَیر ہو جاتی ہے۔
•مکرم مرزا نصیر احمد۔ مربی سلسلہ و استاد جامعہ یوکے تحریر کرتے ہیں :
مَاشَآءَ اللّٰہُ۔ اخبار الفضل آن لائن سےبہت ہی پیارے اور چُھپے ہوئے خزانے آشکارہو رہے ہیں۔
•مکرمہ سعیدہ خانم۔ سسکاٹون کینیڈا سے لکھتی ہیں :
الحمدللہ۔ اب اللہ کے فضل سے یہ روحانی مائدہ ہمیں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ سے میسر ہے۔ الفضل میں بہت عمدہ مضامین پڑھنے کو ملتے ہیں۔
•مکرمہ طیبہ منصور۔ لندن سے تحریر کرتی ہیں :
اس میں بچوں کا جو پروگرام شروع کیا گیا ہے بہت دلچسپ ہونے کے ساتھ ساتھ بچوں میں چھوٹی عمر سے مضامین لکھنے کا شوق پیدا کرنے کے لئے اچھی کاوش ہے۔
•مکرمہ شمیم اختر۔ مسی ساگا کینیڈا سے تحریر کرتی ہیں :
الفضل اخبار میں اردو کے اسباق کا سلسلہ بہت ہی فائدہ مند ہے۔ ہم اردو بولنے والے بھی جو اردو کے قواعد و ضوابط سے نا آشنا تھے بہت فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
•مکرم مظفر احمدشہزاد لکھتے ہیں :
الفضل آن لائن کا ہر شمارہ معلومات میں اضافہ کرتا ہے۔ روزانہ کے اداریے جس محنت شاقہ، توجہ اور معروضی تربیتی حالات کے عین مطابق ہوتے ہیں وہ سراہنے، اور مبارکباد کے حق دار ہیں اللہ تعالیٰ ہر روز ترقی دیتا چلا جائے۔ آپ کی کامیاب ادارت میں الفضل کو چار چاند لگ گئے ہیں۔
•مکرم امان اللہ امجد تحریر کرتے ہیں :
صرف ایک الفضل اخبار کی ترقیات کی منازل طے کرنے کی مثال لے لیں تو اللہ کی قدرت کے نظارے نظر آتے ہیں۔ میں سوچ رہا تھا کہ ایک وہ وقت تھا جب تحریک جدید کے آغاز پر دشمن نے دعویٰ کیا کہ ہم اس آواز کو قادیان سے باہر نہیں نکلنے دیں گے۔ لیکن ہمارے قادر خدا نے دشمن کو ناکام ونامراد کیا، پھرروزنامہ الفضل کو دبانے کی ناکام کوشش ہوئی، اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل و رحم سے الفضل کو اکناف عالم میں پھیلا دیا اور آج ہم گھر بیٹھے الفضل کی روحانی نہر سے فیضیاب ہورہے ہیں۔ الحمد للہ
•مکرمہ بشریٰ نذیر آفتاب۔ سسکاٹون کینیڈا سے تحریر کرتی ہیں:
خاکسار روز نامہ الفضل آن لائن کا لنک بہت باقاعدگی کے ساتھ آج کل لجنہ کے گروپس میں شیئر کر رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اس میں شامل تمام چھوٹے بڑے علمی، ادبی اور تربیتی مضامین سے کما حقہ استفادہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ہماری سسکاٹون ریجنل ترجمۃ القرآن کلاس میں شمولیت کرنے والی تمام ممبرات، روزنامہ الفضل کی ساری دنیا میں پھیلی ٹیم کی خدمت میں جزاکم اللہ احسن الجزاء کا تحفہ پیش کرنے کا کہہ رہی ہیں۔
اللہ تعالیٰ ان سب الفضل سے پیار کرنے والے محبان کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ اپنے فضلوں اور برکتوں سے نوازے۔ الفضل کا مطالعہ کرتے رہیں اور اس کے علمی و تربیتی مضامین و تحریرات سے حظ اٹھاتے رہیں اور یہ روحانی مائدہ سے خود بھی اور دوسروں کو مستفید کرتے رہیں۔
کان اللّٰہ معکم و ایدکم
(ابو سعید)