سجدۂ دل کا التزام کرو
سالِ نو میں یہ اہتمام کرو
بدظنی اور گنہ سے بچتے رہو
ذکرِ رحمٰن صبح و شام کرو
عاجزی سے زمیں پہ پیر دھرو
اور محبت سے ہی کلام کرو
جو جہالت سے بات کرتے ہیں
ان کو بس دور سے سلام کرو
ہو برہمن، گرو یا مولانا
آدمیت کا احترام کرو
سالِ نو پر فقط نہیں موقوف
نیکیاں جو کرو، مدام کرو
اپنی تو ساری زیست تم سے ہے
تم بھی اک لمحہ میرے نام کرو
(سعدیہ تسنیم سحر۔ جرمنی)