اَللّٰهُمَّ رَحْمَتَكَ أَرْجُو، فَلَا تَكِلْنِي إِلَى نَفْسِي طَرْفَةَ عَيْنٍ، وَأَصْلِحْ لِي شَأْنِي كُلَّهُ، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ
(ابو داؤد كِتَابُ النَّومِ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَصْبَحَ حدیث: 5090)
ترجمہ:
اے اﷲ! میں تیری رحمت کا امیدوار ہوں ’تو ایک لمحہ کے لئے بھی مجھے میرے نفس کے حوالے نہ کرنا اور میرے سارے معاملات درست فر دے‘ تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔
یہ سید و مولیٰ پیارے نبی حضرت محمدﷺ کی پریشانی اور بے قراری کے وقت کی دعا ہے۔
حضرت عبد الرحمٰن بن ابی بکرؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ مصیبت زدہ کو یہ دعا کرنی چاہئے۔
حضرت اقدس مسیحِ موعود ؑ دعا کرنے کی اہمیت اور فضیلت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں
دعا ایسی چیز ہے کہ خشک لکڑی کو بھی سرسبز کر سکتی ہے اور مُردہ کو زندہ کر سکتی ہے۔اس میں بڑی تاثیریں ہیں۔ جہاں تک قضاءوقدر کے سلسلہ کو اللہ تعالیٰ نے رکھا ہے کو ئی کیسا ہی معصیت میں غرق ہو دعا اس کو بچا لے گی۔
(الحکم 28فروری 1903)
تجھے دنیا میں ہے کس نے پُکارا
کہ پھر خالی گیا قسمت کا مارا
تو پھر ہے کس قدر اس کو سہارا
کہ جس کا تو ہی ہے سب سے پیارا
ہوا میں تیرے فضلوں کا منادی
فَسُبْحَانَ الذِیْ اَخْزَ الْاَعَادِیْ
ہوئے ہم تیرے اے قادر توانا
تیرے در کے ہوئے اور تجھ کو جانا
ہمیں بس ہے تیری درگہ پہ آنا
مصیبت سے ہمیں ہر دم بچانا
کہ تیرا نام ہے غفار و ہادی
فَسُبْحَانَ الذِیْ اَخْزَ الْاَعَادِیْ
(مرسلہ:مریم رحمٰن)