• 28 اپریل, 2024

فقہی کارنر

نمازوں کی ترتیب

حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ فر ماتے ہیں :
میں نے خود حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے سنا ہے کہ اگر امام عصر کی نماز پڑھا رہا ہو اور ایک ایسا شخص مسجد میں آ جائے جس نے ابھی ظہر کی نماز پڑھنی ہو یا عشاء کی نماز ہو رہی ہو اور ایک شخص مسجد میں آ جائے جس نے ابھی مغرب کی نماز پڑھنی ہو اسے چاہئے کہ وہ پہلے ظہر کی نماز پڑھے اور امام کے ساتھ شامل ہو یا مغرب کی نماز پہلے پڑھے اور پھر امام کے ساتھ شامل ہو۔

جمع بین الصلوٰ تین کی صورت میں بھی اگر کوئی شخص بعد میں مسجد میں آتا ہے جبکہ نماز ہو رہی ہو تو اس کے متعلق بھی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام کا یہ فتویٰ ہے کہ اگر اسے پتہ لگ جاتا ہے کہ امام عصر کی نماز پڑھا رہا ہے تو اسے چاہئے کہ وہ پہلے ظہر کی نماز علیحدہ پڑھے اور پھر امام کے ساتھ شامل ہو ۔ اسی طرح اگر اسے پتہ لگ جاتا ہے کہ امام عشاء کی نماز پڑھا رہا ہے تو پہلے مغرب کی نماز علیحدہ پڑھے اور پھر امام کے ساتھ شامل ہو۔ لیکن اگر اسے معلوم نہ ہو سکے کہ یہ کونسی نماز ہو رہی ہے تو امام کے ساتھ شامل ہو جائے ۔ اس صورت میں اس کی عشاء کی نماز ہو جائے گی۔ مغرب کی نماز وہ بعد میں پڑھ لے ۔ یہی صورت عصر کے متعلق ہے۔

اس موقع پر عرض کیا گیا ہے کہ عصر کے بعد تو کوئی نماز جائز ہی نہیں۔ پھر اگر عدم علم کی صورت میں وہ عصر کی نماز میں شامل ہو جاتا ہے تو اس کے بعد ظہر کی نماز اس کے لئے کس طرح جائز ہو سکتی ہے۔ حضور نے فر مایا یہ تو صحیح ہے کہ بطور قانون عصر کے بعد کوئی نماز جائز نہیں مگر اس کا یہ مطلب تو نہیں کہ اگر اتفاقی حادثہ کے طور پر کوئی ایسا واقعہ ہو جائے تو پھر بھی وہ بعد میں ظہر کی نماز نہیں پڑھ سکتا۔ ایسی صورت میں اس کے لئے ظہر کی نماز عصر کی نماز کے بعد جائز ہوگی۔

میں نے خود حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام سے یہ مسئلہ سنا ہے اور ایک دفعہ نہیں سنا دو دفعہ سنا ہے۔ مجھے یاد ہے حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے جب دو بار اس کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فر مایا۔ میں اس کے متعلق وضاحت کر چکا ہوں کہ تر تیب نماز ضروری چیز ہے۔ لیکن اگر کسی کو معلوم نہ ہو سکے کہ امام کونسی نماز پڑھا رہا ہے عصر کی نماز پڑھا رہا یا عشاء کی نماز پڑھا رہا ہے تو امام کے ساتھ شامل ہو جائے ۔ امام کی نماز ہو گی وہی اس کی نماز ہو جائے گی۔ بعد میں وہ اپنی پہلی نماز پڑھ لے۔

(الفضل 27 جون 1948ء صفحہ3)

(داؤد احمد عابد ۔ استاذ جامعہ احمدیہ یوکے)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 25؍فروری 2022ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 فروری 2022