اللہ تعالیٰ اپنے بھیجےہوں کی تائید و نصرت کے لیےان کی زبان سے ایسے کلمات جاری کر واتا ہے،جو کہ آنے والے وقتوں میں پورے ہوکر ان کی سچائی پر مہر ثبت کرتے ہیں۔بعض اوقات وہ ایسے عظیم الشان ہوتے ہیں جن کو سُن کر ایک انسان کے ذہین میں کئی قسم کے سوالات جنم لیتے ہیں۔ وہ سوچتا ہےکہ کیا یہ واقع ہی خدا تعالیٰ کی طرف سے ہیں؟کبھی خیال آتا ہے کہ ہو سکتا ہے سمجھنے میں غلطی لگی ہو؟ بعض اوقات تو وہ یہ بھی کہتا ہے۔نہیں!نہیں !یہ کبھی بھی پورے نہیں ہوں گے۔گاہے بگاہے یہ بھی خیال آتا ہے اگر یہ اللہ تبارک وتعالیٰ کی طرف سے ہیں تو کب پورے ہوں گے؟ اللہ تعالیٰ کے طرف سے کہے ہوئےایسے الفاظ جوکہ آنے والے وقت میں پورے ہونے ہوتے ہیں، ان کو پیشگوئی کے نام سے جانا جاتاہے۔کیونکہ ان الفاظ میں کسی ایسی واقع کے بارے میں خبر موجود ہوتی ہے جس کا وقوع ہونا مستقبل میں مقدر ہوتاہے۔ ایسی ہی ایک بڑی شان و شکوہ والی پیشگوئی جو کہ مقام ومرتبہ کے لحاظ سے بہت اعلیٰ تھی۔ اس زمانے کے امام صادق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ ظہور پذیر ہوئی۔آپ نے 20 فروری 1886 کو اللہ تعالیٰ سے خوش خبری پا کر دنیا کو ایک خوش خبری سنائی۔ جس میں ایک بیٹے کی پیدائش کا ذکر تھا۔ جس کو مصلح موعود ؓ کا لقب دیا جانا تھا۔ یہ اعلیٰ مرتبہ کی خبرآپ کے بیٹے حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد ؓ کے ذریعہ پوری ہوئی۔ اس پیشگوئی کی یاد کو تازہ کرنے اور اس کے ذریعہ جماعت پر ہونے والے افضال و برکات کا ذکر کرنے کے لیے، اس پر اُٹھنے والے اعتراضات کو دیکھنے،سمجھنے اورپرکھنے کے لیے ہر سال فروری کے مہینے میں دنیا بھر کی جماعتوں میں جلسے اورتقاریب منعقد کی جاتی ہیں۔ اسی طرح کی ایک تقریب کا انعقاد 20 فروری بروز اتوار کو بیت الحمد wittlichمیں مکرم طاہراحمد ظفر صاحب صدر جماعت کی زیر صدارت ہوا۔ آن لائن شامل ہونے کی سہولت بھی ان کو دی گئی تھی جو کہ کسی وجہ سے مسجد میں آنے سے قاصر تھے۔ تلاوت قرآن کریم مع اردو ترجمعہ کی سعادت عزیزم ذیشان بٹ صاحب کے حصہ میں آئی۔ پڑھی گئی آیات کا جرمن ترجمہ عزیزم جاہد احمد ناصر صاحب نے کیا۔ پیشگوئی کے الفاظ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدکم اللہ تعالیٰ بنصر ہ العزیز کی زبان مبارک سے وڈیو کے ذریعہ سنے گے۔ اردومیں نظم پیش کرنے کی توفیق مکرم ڈاکٹر عاصم محمد طارق صاحب نے پائی۔آپ نےحضرت مسیح موعود علیہ السلام کی نظم‘‘یہ اولادسب تیری عطا ہے۔ہر ایک تیری بشارت سے ہوا ہے’’ کو ترنم سے پیش کیا۔ نظم کا جرمن زبان میں ترجمہ عزیزم اسامہ قمر صاحب نے کیا۔ پروگرام کی پہلی تقریر مکرم طاہراحمد ظفر صاحب نے کی۔ آپ نے مختلف واقعات کے ذریعہ حضرت مصلح موعود ؓ کی سیرت جرمن اور اردو میں بیان کی۔ان میں عشق الٰہی، عشق رسولﷺ، آپ کی اسلام کے لیے ان تھک خدمات، جماعت کے افراد کے ساتھ آپ کی بے پناہ اُلفت ومحبت اور آپ کی بہادری و شجاعت کے واقعات شامل تھے۔بعدہُ لجنہ اماءاللہ کی جانب سے ایک بچی عزیزہ مریم ناصرصاحبہ نےنظم ‘‘ نونہالانِ جماعت مجھے کچھ کہنا ہے۔ پرہے یہ شرط کہ ضائع مرا پیغام نہ ہو۔’’ کو خوش الحانی سے پیش کیا۔ بعض احباب جماعت کی خواہش تھی کہ کسی ایسے بزرگ کی باتیں سنی جائیں۔جن کی آنکھیں ان خوش نصیب و خوش قسمت آنکھوں میں شامل ہوں، جنہوں نے حضرت مصلح موعودؓ کودیکھاہو۔اور جن کے کانوں کو بھی یہ خوش بختی اورخوش اقبالی نصیب ہوئی ہو،جنہوں نے پیشگوئی کے مصداق کی خوش گفتاری اورشیریں کلامی کو سنا ہو۔چنانچہ قرعہ مکرم و محترم حیدر علی ظفر صاحب مربی سلسلہ و نائب امیر جرمنی کے نام نکلا۔کیونکہ آپ نے حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہُ کو دیکھا اور آپ کی تقاریرکوسنا ہوا ہے۔ چنانچہ ہماری جماعت کی خواہش کی تکمیل میں مکرم حیدر علی ظفر صاحب مربی سلسلہ و نائب امیر جرمنی نے ٹیلی فرنک رابطہ کے ذریعہ خطاب کیا۔آپ نے اپنے بیان میں جہاں پیشگوئی کے پسِ منظر کا نقشہ کھینچاوہاں پر آپ نے اس وجودِ مبارک کی چند ایک خصوصیات کا بھی ذکر کرتے ہوئے آپؓ کی ظاہری شکل وصورت کی خوبصورتی، آپ کی تقاریر کی خوش بیانی و روانی اپنی یاد اشت پر زور دیتے ہوئے بیان کیں اورآپؓ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کا بھی ذکر کیا۔ اس کے بعد جرمن تقریر مکرم Kasim Dalkilicصاحب نے کی۔آپ نے حضرت مسیح موعودؑکے سفر ہوشیار پور کا تذکرہ تفصیل سےبیان کیا اور حضرت مصلح موعود ؓ کے ذریعہ اسلام و قرآن کی اشاعت کی تفصیل بیان کی۔ اس کے بعد خاکسار نے حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہُ کے ذریعہ نظام خلافت کی مضبوطی وپائیداری کی مختصراً جھلک پیش کرتے ہوئے،اپنے آپ کو خلافت کے ساتھ جوڑنے اورمضبوط تعلق قائم کرنے کی طرف توجہ دلائی۔آخرمیں دعا خاکسار نے کروائی۔نمازِ ظہر وعصر کی ادائیگی کے بعدکھانا تناول کیا گیا۔کھانا نوش فرماتے ہی شاملین نے اپنے اپنے گھروں کا رخ کیا۔اس پروگرام کو کامیاب و مرتب کرنے کا سہرا مکرم سیکریٹری صاحب تربیت محمد شاہد بٹ صاحب کے سرہے۔اسی طرح کھانا پکانے اور تقسیم کرنے کی خدمت مکرم رانا جاوید اقبال صاحب سیکریٹری ضیافت اور مکرم قمر زمان صاحب کے حصہ میں آئی۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس پیشنگوئی کی عظمت وشکوہ کو مزید سمجھنے کی صلاحیت ولیاقت پیداکردے۔ آمین
(رپورٹ: جاوید اقبال ناصر۔ مبلغ سلسلہ جرمنی)