دعاؤں کا مہینہ ہے۔ دعا کیجئے دعا لیجئے
(کلام مولوی ذوالفقار علی خان گوہر رامپوری)
افضال خدا لے کر پھر ماہ صیام آیا
خوش بخت وہ انسان ہے جس نے رمضان پایا
اے احمدیو! اٹھو لگ جاؤ دعاؤں میں
دَور امن کا ہو پیدا دنیا کی فضاؤں میں
یہ دن ہیں دعاؤں کے، راتیں ہیں دعاؤں کی
تم بیخ کنی کر دو ظلموں کی جفاؤں کی
اللہ سے یہ مانگو دنیا کو ہدایت دے
انسان کو انساں کا پھر دردِ محبت دے
ہو دور زمانہ سے یہ دَور جہالت کا
دنیا پر مسلط ہو پھر نور سعادت کا
مٹ جائیں زمانہ سے یہ شرک کے سب دھندے
جو کفر کے بندے ہیں اللہ کے ہوں بندے
وہ دل نہ رہیں جن میں شیطان پرستی ہو
جو بستی ہو دنیا میں ایمان کی بستی ہو
اللہ کے پیاروں سے دنیا کی محبت ہو
ہو فضل عمر ہادی اور اس کی خلافت ہو
ہو اس کی دعاؤں سے دنیا کو اماں حاصل
ہو اس کی اطاعت سے ایمان ہر اک
اس دور خلافت میں یہ وقت بھی آ پہنچے
ہر گوشۂ عالم میں پیغام خدا پہنچے
احمدؑ کی نبوت سے ہر سینہ ہو نورانی
غربی ہو کہ شرقی ہو چینی ہو کہ جاپانی
توحید تیری یارب دنیا میں فروزاں ہو
یہ جتنے مبلغ ہیں تو ان کا نگہباں ہو
(روزنامہ الفضل قادیان مورخہ 13؍نومبر 1937ء)