• 14 مئی, 2025

دعا کی قبولیت کا فلسفہ

آپؑ نے دعا کی قبولیت کا فلسفہ بیان فرمایا ہے کہ اگر دعا کی حقیقت کا پتہ ہے تو قبولیت دعا کا بھی پتہ ہونا چاہئے کہ دعا کا فلسفہ کیا ہے، بندے اور خدا میں ایک دوسرے کو اپنے اندر جذب کرنے کی ایک قوت ہے اور یہ قوت کس طرح کام کرتی ہے؟ فرمایاکہ اس میں پہل اللہ تعالیٰ کرتا ہے کہ اپنی رحمانیت کے جلوے دکھاتا ہے۔ اگر غور کریں تو انسان کی پیدائش سے پہلے ہی یہ رحمانیت کے جلوے شروع ہو جاتے ہیں اور پھر ہر قدم پر، ہر لمحے انسان کی زندگی میں اللہ تعالیٰ اپنی رحمانیت کے جلوے دکھاتا چلا جاتا ہے۔ کس طرح بے شمار نعمتوں سے نوازتا ہے، یہ بھی رب العالمین کا بڑا وسیع مضمون ہے۔ بہرحال خلاصہ یہ کہ اگر انسان اللہ تعالیٰ کی نعمتوں اور فضلوں اور رحمتوں کو یاد رکھے جو اللہ تعالیٰ نے اس پر فرمائے ہیں اور ایک سعید اور نیک فطرت بندہ، ایک مومن بندہ ان چیزوں کو یاد بھی رکھتا ہے اور اس کا خداتعالیٰ سے سچا تعلق، ہر وقت اس کے حکموں پر عمل کرنے کے لئے تیار رہنا، ہر وقت اس کے پیار کو سمیٹنے کے لئے اس کے حکموں پر نظر رکھنا، ہر وقت اس کی رضا کے حصول کی لگن دل میں رکھنا یہ ایک سچے مومن کی نشانی ہے تو خالصۃً للہ ہو کر اگر پوری سچائی کے ساتھ، صاف دل کے ساتھ ایک مومن اللہ تعالیٰ کا ہو جاتا ہے تو پھر اللہ تعالیٰ اس کے اور زیادہ نزدیک ہو جاتا ہے۔ اور جب خداتعالیٰ اپنے بندے کے اس قدر نزدیک ہو جائے کہ وہ اور بندہ ایک دوسرے میں جذب ہو جائیں۔ پھر جب بندہ دعا کرتا ہے تو ایسی حالت میں کی گئی دعا ایسے ایسے عجیب معجزے دکھاتی ہے جو ایک آدمی کے تصور میں بھی نہیں آ سکتے۔

(خطبہ جمعہ 22؍ستمبر 2006ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 19 مئی 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ