• 11 جولائی, 2025

ایک سبق آموزبات

دکھاوا اور ریا کاری،
عبادات اور نیک اعمال کی بربادی کا سبب

آج کل لوگ سوشل میڈیا کے جال میں اِس بری طرح سے پھنسے ہوئے ہیں کہ ہر کسی کو ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی ہوس لگی ہوئی ہے ہر کوئی چاہتا ہے کہ وہ اپنی چیزیں ایک دوسرے کو دکھائیں اور اِس دکھانے کے چکر میں وہ یہ بات بھول جاتے ہیں کہ اس سے کسی کی دل آزاری بھی ہو سکتی ہے. (ٹویٹر، فیس بک، انسٹاگرام، واٹس اپ سٹیٹس) پے اپنی چیزیں شو کرنا سب کا معمول بن گیا ہے جب کے یہ بھی ایک گناہ ہے جیسا کہ ایک حدیث نبوی صل اللہ علیہ وسلم ہے:
رسول ﷲ نے اپنی اُمت کے بارے میں شرک کا خوف ظاہر فرمایا۔ آپ ﷺ سے دریافت کیا گیا کہ کیا آپ کے بعد آپ کی اُمت شرک میں مبتلا ہو جائیگی؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا:
ہاں! پھر یہ وضاحت فرمائی کہ وہ لوگ چاند سورج کی پتھر اور بتوں کی پرستش نہیں کرینگے لیکن ریا کاری کریں گے اور لوگوں کو دکھانے کیلئے نیک کام کرینگے۔،

(ابن ماجہ،کتاب الزھد باب الریا والسمعہ)

اللہ تعالیٰ بھی دکھا وا اور ریا کاری کو پسند نہیں کرتا لہٰذا ہمیں چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے جو نعمتیں ہمیں عطا فرمائی ہیں اس کا شکر ادا کرتے رہیں اور اپنے مالوں میں سے صدقات نکالتے رہیں اور لوگوں کی دل آزاری کا سبب نہ بنیں۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس برائی سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین

(ڈاکٹر نجم السحر صدیقی۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

جب صحیفے نشر کئے جائیں گے

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 30 مئی 2022