• 29 اپریل, 2024

ہمارا خلافت پہ ایمان ہے

ہمارا خلافت پہ ایمان ہے
یہ ملّت کی تنظیم کی جان ہے
اسی سے ہر اِک مشکل آسان ہے
گریزاں ہے اِس سے جو نادان ہے
ہیں دانا تو سَو جاں سے اِس پر نثار
رہیں گے خلافت سے وابستہ ہم
جماعت کا قائم ہے اِس سے بھرم
نہ ہو گا کبھی اپنا اِخلاص کم
بڑھے گا اِسی سے ہمارا قدم
خلافت ہے اِک عافیت کا حصار
خلافت سے زیرِ نگیں ہو جہاں
خلافت سے ملّت ہمیشہ جواں
خلافت سے اسلام ہے کامراں
خلافت کا اونچا ہے ہر دم نشاں
خلافت کی ہیں برکتیں بےشمار
خلافت کا جب تک رہے گا قیام
نہ کمزور ہو گا ہمارا نظام
خلافت کا جس کو نہیں احترام
زمانے میں ہو گا نہ وہ شادکام
خلافت سے ہی ہوں گے ہم کامگار
خلافت سے زندہ دلوں میں خدا
خلافت غریبوں کا ہے آسرا
نہ کیوں جان و دل سے ہوں اِس پر فدا
اِسی کے ہے دم سے ہماری بقا
خلافت کا حامی ہے پروردگار
خلافت سے اپنی ہے سب آبرو
ہے دھاک اپنی بیٹھی ہوئی چار سُو
بغیر اِس کے باقی رہوں میں نہ تُو
خلافت سے ہے گرم اپنا لہو
اِسی سے ہیں تسنیم! ہم ہوشیار

(میر اﷲ بخش تسنیم)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 1 جولائی 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ