بغیر وجہ کے جماعت الگ الگ ٹکڑوں میں نہ ہو
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ حضور اقدس(مسیح موعودؑ) اپنی کو ٹھری میں تھے اور ساتھ کی کو ٹھڑی میں نماز ہونے لگی۔ آدمی تھوڑے تھے۔ ایک ہی کو ٹھری میں جماعت ہو سکتی تھی۔ بعض احباب نے خیال کیا کہ شاید حضرت اقدس اپنی کوٹھڑی میں ہی نماز ادا کر لیں گے۔ کیونکہ امام کی آواز وہاں پہنچی ہے۔ اس پر آپؑ نے فرمایا۔
’’جماعت کے ٹکڑے الگ الگ نہ ہونے چاہئیں بلکہ اکٹھی پڑھنی چاہئے۔ ہم بھی وہاں ہی پڑھیں گے یہ اس صورت میں ہونا چاہئے جبکہ جگہ کی قلت ہو‘‘
(البدر یکم اگست 1904ء صفحہ4)
(داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)