•مکرمہ عطیہ العلیم۔ ہالینڈ سے لکھتی ہیں۔
یکم اگست کو شائع ہونے والے اداریے ’’لجنہ اماء اللہ کی ڈائمنڈ جوبلی پر خراج تحسین‘‘ پڑھا۔یہ خراج تحسین تو دراصل اس ذات کو جاتا ہے جس نے اس تنظیم کی بنیاد رکھی اور اس کو پروان چڑھایا۔ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کو عورتوں کی تربیت کی اس قدر فکر تھی کہ آپ نے سب سے پہلے جو ذیلی تنظیم قائم کی وہ لجنہ اماءللہ کی تنظیم تھی اور اس کے بعد دیگر ذیلی تنظمیں قائم فرمائیں۔ لجنہ اماءاللہ کا قیام ہم خواتین پہ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کا ایک ایسا عظیم احسان ہے کہ جس کی قدر ومنزلت سے ہم ساری عورتیں واقف نہیں ہیں اور آپ کے اس احسان نے ہم عورتوں کو وہ مقام دلایا ہے جو ناممکن تھا کہ بغیر اس تنظیم کے ہم پا سکتیں۔
اس تنظیم کی بدولت ہم عورتیں انتظامی امور میں مردوں کی سرپرستی سے نکل کر خود مختار ہوئیں۔ آج کی احمدی عورت بڑے بڑے پروگرام اور اجتماعات منعقد کروا سکتی ہے۔عورتوں کے علمی معیار کو بڑھانے کے لیے جس درد کا حضرت مصلح موعودؓ نے اظہار فرمایا یہ اسی کا نتیجہ ہےکہ آج کی احمدی عورت کا علمی معیار بے مثال ہے۔ اپنی اور اپنے گھروالوں کی تربیت اور ان کو ہر طرح سے سپورٹ کرنے کی اہلیت،قربانیوں میں اپنے آپ کو پیش کرنا اور اپنے ساتھ والوں کو بھی فَاسۡتَبِقُوا الۡخَیۡرٰتِ کی طرف بلانا یہ لجنہ کی تنظیم کے جھنڈے تلے ہی ممکن ہوا۔
شوری کے نظام میں جس طرح حضور اقدسؓ نے عورتوں کو نمائندگی دلائی اس نے عورتوں کو خود اعتمادی دلائی کہ ان کو اپنی بات کہنے اور رائے دینے کا پورا پورا حق ہے۔ لجنہ اماءاللہ کی بدولت عورتوں کو مالی امور میں بھی مہارت حاصل ہوئی۔ بجٹ بنانا، خرچ کرنا، ذرائع آمدن کو کس طرح بڑھانا چاہیے، کس طرح ہنر سیکھ کر اپنی آمد کو بڑھانا اور اپنے چندوں میں اضافہ کرنا، وراثت میں اپنے حصہ کی شمولیت کا شعور،اپنی جسمانی و ذہنی صحت کے خیال کی طرف توجہ،با پردہ اور باحیاء لباس کے ساتھ دنیا کے مختلف اداروں میں اعتماد کے ساتھ کام کرنے کی توفیق بھی لجنہ کی تنظیم کی مرہون منت ہے۔ہم عورتیں جتنا بھی خدا تعالی کے اس احسان پر شکر کریں وہ کم ہے۔
•مکرمہ امۃ الشافی رومی۔ قادیان سے لکھتی ہیں۔
ماشاءاللہ! کمال مساعی ہے ادارہ الفضل آن لائن کی۔ ہر موقع کی مناسبت سے، ہر تاریخی دن کے حوالہ سے تمام قارئین کیلئے قیمتی مواد مہیا کرنا اور ساری توجہ الفضل کی طرف کھینچ لینے کے تعلق سے ہمارا پیارا اخبار روزنامہ الفضل خاص اہمیت کا حامل ہے۔ جزاکم اللہ تعالی احسن الجزاء
•مکرمہ صفیہ بشیر سامی۔لندن سے لکھتی ہیں.
آپ نے نئے ہجری سال کی سب کو مبارک دی ہے آپ کو بھی دل کی گہرائی سے بہت بہت مبارک ہو جس محنت و لگن سے آپ کی ٹیم ہمارے لئےکام کرتی ہے اللہ تعالیٰ آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے۔ مبارک بادی کے ساتھ ہی آپ نے جو محرم الحرام کی دعائیں لکھ دی ہیں مجھے تو بہت فائدہ ہوا ہے۔ میں بہت کچھ سیکھتی ہوں آپ کا ہر اداریہ ہی میرے لئے ایک سبق ہوتا ہے جس سے میں سیکھتی رہتی ہوں۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے آمین۔