• 8 جولائی, 2025

نرم اور پاک زبان کا استعمال

اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کو مخاطب کر کے فرمایا:

فَبِمَا رَحۡمَۃٍ مِّنَ اللّٰہِ لِنۡتَ لَہُمۡ

(آل عمران: 160)

ترجمہ: اللہ تعالیٰ کی رحمت کے باعث آپ ان پر نرم دل ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں آنحضورﷺ کا یہ خلق بتایا کے آپﷺ نرم دل اور نرم زبان تھے۔ کبھی زبان سے کسی کو تکلیف نہیں دی اور نہ ہی کبھی کسی پر طعنہ زنی کی۔ آپﷺ کی زبان مبارک اور لہجہ نہایت شیریں اور فصاحت و بلاغت سے بھرپور ہوتا تھا اور اسی کی رسولﷺ نے اپنی امت کو تعلیم دی ہے فرمایا: مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ اس قدر پیاری تعلیم در اصل اللہ تعالیٰ کی اس رحمت کا نتیجہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے آنحضرتﷺ پر نرم زبان کی صورت میں بھیجی۔

ہمارے زمانے میں سمجھا جاتا ہے کے صرف گالم گلوچ ہی سخت زبان ہے اس لئے گالم گلوچ نہیں کرنی چاہیے۔ حالانکہ نرم اور پاک زبان کے استعمال میں یہ بھی مد نظر رکھنا چاہیے کے طعنہ زنی سے بچا جائے، غیبت اور چغل خوری سے بچا جائے۔ سخت الفاظ نہ استعمال کئے جائیں۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو دعویٰ کے بعد سے مخالفین کی طرف سے سخت بے زبانی کا سامنا رہا لیکن آپ علیہ السلام نے ہمیشہ نرمی سے اپنی بات سمجھائی۔ آپ علیہ السلام فرماتے ہیں:
گالیاں دیتے ہیں اس کی تو مجھے پرواہ نہیں ہے۔ بہت سے خطوط گالیوں کے آتے ہیں جن کا مجھے محصول بھی دینا پڑتا ہے اور کھولتا ہوں تو گالیاں ہوتی ہیں۔ اشتہاروں میں گالیاں دی جاتی ہیں اور اب تو کھلے لفافوں پر گالیاں لکھ کر بھیج دیتے ہیں مگر ان باتوں سے کیا ہوتا ہے اور کیا خدا کا نور کہیں بجھ سکتا ہے؟ ہمیشہ نبیوں، راستبازوں کے ساتھ نا شکروں نے یہی سلوک کیا۔ میں بنی نوع انسان کا حقیقی خیرخواہ ہوں۔ جو مجھے دشمن سمجھتا ہے وہ خود اپنی جان کا دشمن ہے۔‘‘

اسی طرح خلافت احمدیہ کے خلاف مخالفین جس ڈھب سے اپنی زبانیں دراز کرتے ہیں کہ خدا کی پناہ۔
حضرت مصلح موعودؓ فرماتے ہیں کہ:
’’نرمی کی عادت ڈالو تا کہ خدا تعالیٰ بھی تمہارے سے نرمی سے پیش آئے۔ ورنہ اگر تم خدا تعالیٰ کی مخلوق پر درشتی کرتے ہو تو تم بھی اپنے آپ کو اس بات کا حق دار بناتے ہو کہ خدا تعالیٰ تم پر درشتی کرے۔‘‘

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنی جماعت کو نرمی اور پاک زبان استعمال کرنے کی تلقین فرمائی ایک شعر میں یہ تعلیم بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

گالیاں سن کے دعا دو پا کے دکھ آرام دو
کبر کی عادت جو دیکھو تم دکھاؤ انکسار

(بلال حسن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ